مری میں شدید برفباری، سیاحوں کے رش سے سانحہ اور اموات، شہر آفت زدہ قرار، ایمرجنسی نافذ

مری میں شدید برفباری، سیاحوں کے رش سے سانحہ اور اموات، شہر آفت زدہ قرار، ایمرجنسی نافذ
مری میں شدید برفباری اور سیاحوں کے رش کی وجہ سے صورتحال انتہائی خراب ہوگئی اور 16 سے 19 افراد کی گاڑیوں میں اموات کے بعد سیاحتی مقام کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔

مری کی صورت حال کو مانیٹر کرنے کے لیے قائم کنٹرول روم کے ذرائع کے مطابق شہر میں 1 لاکھ سے زائد گاڑیاں داخل ہوئیں اور لوگ گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی کرکے چلے گئے۔

کنٹرول روم ذرائع کے مطابق مری میں رات سے بجلی کی فراہمی بند ہے، گاڑیاں سڑکوں پر ہونےکی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، ہیوی مشینری سے برف کی کٹائی کا عمل جاری ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ مری میں گاڑیوں میں لوگ چھوٹے بچوں کے ساتھ پھنسے ہوئے ہیں اور گاڑیوں میں لوگوں کے پاس کھانے پینے کے لیے سامان بھی نہیں ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مری میں شدید برفباری اور سیاحوں کے رش کی وجہ سے صورتحال انتہائی خراب ہونے کے بعد ملکہ کوہسار میں ایمرجنسی نافذ کردی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں حکومت پنجاب نے کہا کہ ’وزیر اعلیٰ پنجاب نے مری میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان اور شہر کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے‘۔

https://twitter.com/GovtofPunjabPK/status/1479719663860867075?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1479719663860867075%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1175282

بیان میں کہا گیا کہ مری اور ملحقہ علاقوں میں تمام ریسٹ ہاؤسز اور سرکاری اداروں کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ نے اپنا ہیلی کاپٹر بھی ریسکیو سرگرمیوں کے لیے دے دیا جو موسم بہتر ہوتے ہی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے گا‘۔

صوبائی حکومت نے کہا کہ ریسکیو آپریشن کے لیے فوج اور رینجرز کے دستے بھی طلب کر لیے گئے ہیں جبکہ چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ریلیف کمشنر، ڈی جی ریسکیو اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کو ریسکیو سرگرمیوں کی خود مانیٹرنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔

https://twitter.com/GovtofPunjabPK/status/1479716900514910210?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1479716900514910210%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1175282

دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ 10 سے 12 گاڑیاں کلڈنہ کے مقام پر پھنسی اور ابتدائی معلومات کے مطابق ایک ہی خاندان کے 10 افراد کی اموات کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

مری میں اس سال ہونے والی برفباری کو 10 سالوں کی شدید برفباری قرار دیا جا رہا ہے اور اس دوران ہونے والی اموات کو مری کی تاریخ کا سب سے المناک واقعہ بتایا جا رہا ہے۔

مری اور گلیات میں سڑکوں پر جمی برف کو ہٹانے کے لیے نمک پاشی کی جا رہی ہے تاکہ برف پگھلے تو سڑکیں کھولی جا سکیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ لاکھوں گاڑیاں مری اور دیگر بالائی علاقوں کی جانب جا رہی ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو سہولیات پہنچانا ناممکن ہے، جن لوگوں نے بالائی علاقوں کی سیر کا پلان بنایا ہے ان سے درخواست ہے کہ اپنے پلان کچھ روز کے لیے مؤخر کر دیں۔

https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1479675899536683012?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1479692629126565892%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es2_&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F274114-