• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, جون 3, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

2018ء کے الیکشن میں پی ٹی آئی کو رقم کہاں سے آئی؟ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں اس کا ذکر ہی نہیں: سلیم صافی

نیا دور by نیا دور
جنوری 8, 2022
in خبریں
32 0
0
2018ء کے الیکشن میں پی ٹی آئی کو رقم کہاں سے آئی؟ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں اس کا ذکر ہی نہیں: سلیم صافی
37
SHARES
177
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

RelatedPosts

’ڈوبتے کو تنکے کا سہارا‘، عمران خان اور حافظ نعیم کی زمان پارک میں ملاقات

9 مئی کو آتش زنی کرنے والوں کی گرفتاریاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں: وفاقی وزیر

Load More

سلیم صافی نے کہا ہے کہ دھرنوں میں کیا ہوا؟ دھرنوں کے لئے کتنی رقم کہاں سے آئی اور کیسے خرچ ہوئی؟ 2018ء کے الیکشن کے لئے بیرون ملک اور اندرون ملک سے کتنی رقم ، کس طریقے سے آئی، اس کا تو نہ اس رپورٹ میں ذکر ہے اور نہ الیکشن کمیشن میں زیرسماعت کیس اس دور کا احاطہ کرتا ہے۔
اپنے کالم میں سلیم صافی نے لکھا کہ یہ رپورٹ تو صرف پی ٹی آئی کے بُرے دنوں یعنی 2008ء سے 2013ء تک کے دور سے متعلق ہے۔ اس رپورٹ میں ابراج گروپ کے عارف نقوی کے کردار کا بھی ذکر ہے جو برطانیہ میں فراڈ کے جرم میں گرفتار ہوئے۔ لیکن ان کے اس کردار کا ذکر نہیں کہ کس طرح وہ 2019ء تک عمران خان سے منسلک رہے۔ حکومت بننے کے بعد وزیراعظم ہائوس میں نظر آتے رہے اور کس طرح سرکاری سطح پر ان کی کمپنی کو چین کے حوالے کرنے کی کوششیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملات کتنے گہرے ہیں اور کس کس طرح کے لوگوں کے ساتھ کس کس طرح کے درپردہ روابط خود عمران خان نے استوار کئے تھے، اس کا اندازہ ریحام خان صاحبہ کی کتاب میں عارف نقوی سے متعلق اس اقتباس سے لگایا جا سکتا ہے۔
”مسز عمران چوہدری گاڑی میں مجھے لینے پہنچ گئی۔ مجھے بتایا گیا کہ ہم مسز عارف نقوی کے گھر جا رہے ہیں,میں امیر ترین خلیجی تارکین وطن کے پر تعیش رہائشی علاقے EmiratesHill پہنچ گئی۔ گاڑی پارکنگ میں پہنچی تو سفید وردی میں ملبوس ملازم نے دروازہ کھولا ہم لائونج میں بیٹھ کر مسز نقوی کا انتظار کر رہے تھے۔ اس ملاقات کا واحد مقصد مسز عمران خان کا ایک انتہائی مصروف خاتون کو عزت بخشنا تھا جو 2013کے الیکشن میں عمران کی بُری کارکردگی سے بہت مایوس ہوئی تھی۔ خاتون نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’ہمیں بڑی امیدیں تھیں۔‘‘اس کے بعد ایک شدید پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ پشتونوں اور طالبانائزیشن کے بارے میں سوالات اور ڈائیلاگ بمقابلہ کارروائی پر بحث۔ یہ خاتون کے پی میں انتہا پسندی کے بارے میں میرے خیالات جاننا چاہتی تھیں۔ میں نے اپنے بھرپور پرجوش انداز میں پشتونوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ صرف ہمارے مذہب پر عمل کرنے کی وجہ سے ہم پر انتہا پسندوں کا لیبل نہیں لگانا چاہیے۔ میں نے وہ سب باتیں کہیں جن پر میں یقین رکھتی تھی، اور (اس وقت تک) سمجھتی تھی کہ میرے شوہر بھی یہی نظریات رکھتے ہیں۔ یہ ان کا عوامی موقف تھا۔ اس نے ہر ایک نکتے پر بحث کی اور میں نے دلیل اور ثبوت کے ساتھ جوابات دیے۔ مسز نقوی کی فلائٹ تھی تو ہم نے انہیں الوداع کہا۔ مسز عمران چوہدری نے بھی واپسی پر زیادہ کچھ نہیں کہا۔ میں ہوٹل کے کمرے میں واپس آگئی۔ عمران انتظار کر رہا تھا اور اس نے فوراً پوچھا کیسی رہی ملاقات؟ میں نے طنزیہ انداز میں کہا، ’’مجھے نہیں معلوم میرے خیال میں مجھے کسی ملکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے بلایا گیا تھا۔‘‘ وہ تحمل سے مسکرایا اور سنجیدگی سے بولا، ’’بے بی، وہ بہت اہم ہیں۔عارف نقوی نے 2013 کےالیکشن میں میری الیکشن مہم کے اخراجات کا 66 فی صد حصہ فراہم کیا۔‘‘ (ریحام خان کی کتاب صفحہ 367)
انہوں نے کالم میں لکھا کہ انصاف ہوا اور نہ حتمی فیصلہ، پارٹی فنڈنگ کیس سے متعلق اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کی صورت میں بس بھیانک حقائق سے متعلق ایک ہلکی سی جھلک نظر آئی ہے اور ایک ہلکی سے امید پیدا ہوئی ہے کہ شاید لاڈلی تحریک انصاف کے معاملے میں بھی کبھی انصاف ہو۔ پارٹی فنڈنگ کیس سے متعلق الیکشن کمیشن کا رویہ خود اس کے اپاہج ہونے کی ایک واضح دلیل ہے ، کیونکہ یہ کیس 2014سے چل رہا ہے۔ آٹھ سال ہوگئے۔ سینکڑوں سماعتیں ہوئیں۔ اکبر ایس بابر نے ہزاروں دستاویزات پیش کیں لیکن اب بھی فیصلہ نہیں ہوا بلکہ صرف اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آئی۔
سلیم صافی کا کہنا تھا کہ اس رپورٹ سے واضح ہوگیا کہ ہر کسی کی تلاشی لینے والے اپنی تلاشی دینے کو تیار نہیں ۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان (جس کے سربراہ عمران خان کے نامزد کردہ رضا باقر ہیں) کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق تحریک انصاف نے درجنوں اکائونٹس ظاہر نہیں کیے اور مغربی ممالک میں کمپنیاں بنا کر فنڈز لئے ۔وغیرہ وغیرہ ۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اسے بھیانک حقائق کی ایک ہلکی سی جھلک اس لئے قرار دے رہا ہوں کہ یہ کسی غیرجانبدار عدالت کا فیصلہ یا رپورٹ نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کو ایک تنہا شخص یعنی اکبر ایس بابر کے اصرار پرسرکاری اداروں کے فراہم کردہ حقائق ہیں۔ خود الیکشن کمیشن کی کمیٹی کہہ رہی ہے کہ اسے مکمل معلومات تک رسائی میں ناکامی ہوئی ہے۔
دوسری بات یہ مدنظر رکھنی چاہئے کہ یہ کیس کسی مخالف پارٹی نے شروع نہیں کیا تھا بلکہ اکبر ایس بابر جو پارٹی کے بانی ممبر اور لمبے عرصے تک عمران خان کے دست راست تھے اور پورے سات سال تک پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات تھے ، نےیہ ایشواس وقت(2011) اٹھایا جب وہ پارٹی کے اندر تھے ۔ پہلے انہوں نے یہ ایشو عمران خان کے ساتھ خلوتوں میں اٹھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب شنوائی نہیں ہوئی تو انہوں نے ای میلز کے ذریعے عمران خان سے لمبے عرصے تک مکالمہ کیا لیکن جب غیرقانونی طریقے سے فنڈز جمع کرنے اورخوردبرد کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی بجائے عمران خان ان سے ناراض ہوئے تو مجبوراً وہ اسے الیکشن کمیشن میں لے آئے۔ ان آٹھ برسوں میں پی ٹی آئی اور اس کے سرپرستوں نے اکبر ایس بابر کے خلاف ہر حربہ استعمال کیا۔ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر ان کی کردار کشی کی گئی۔ انہیں دھمکیاں دی جاتی رہیں۔ ان کی والدہ کئی سال سے بستر مرگ پر پڑی تھیں اور اس عظیم ماں کو بھی تڑپایا گیا۔ کئی مرتبہ مختلف طریقوں سے رابطہ کرکے انہیں عہدوں کی پیشکشیں بھی ہوئیں لیکن اکبر ایس بابر ڈٹے رہے ۔اسی طرح اکبر ایس بابرکے پیچھے کوئی اور جماعت بھی کھڑی نہیں تھی ۔ وہ اب بھی پی ٹی آئی کے ممبر ہیں اور حکمران جماعت بننے کے بعد تو پی ٹی آئی اور اس کے سرپرستوں نے ان کا جینا حرام کیا تھا۔
انہوں نے لکھا کہ ایک اور حقیقت یہ پیش نظر رکھنی چاہئے کہ اسکروٹنی کمیٹی نے صرف فنڈز جمع کرنے کے معاملے کی چھان بین کی ہے جس میں اس حد تک گھپلے نکل آئے ہیں اور یہ پتہ چلا ہے کہ نہ صرف بڑی رقم الیکشن کمیشن کے سامنے ظاہر نہیں کی گئی بلکہ کئی اکائونٹس بھی چھپائے گئے۔ لیکن یہ بات تو زیرغور یا زیرتفتیش ہی نہیں آئی کہ وہ فنڈز کس نے اور کہاں خرچ کئے ؟ جب اس کی تحقیقات ہوں گی اور ان شا اللّٰہ ضرور کسی نہ کسی دن ہوں گی تو بڑے بڑے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئیں گے اور پتہ چلے گا کہ پی ٹی آئی کے کس کس رہنما نے اس رقم سے کیسی جائیدادیں خریدیں اور کاروبار شروع کروائے۔
ان کا کہنا تھا ایک اور حقیقت یہ مدنظر رہے کہ یہ رپورٹ 2008سے 2013 تک کے دور کا احاطہ کرتی ہےحالانکہ پی ٹی آئی کا اصل کھیل تو 2013کے بعد شروع ہوا۔ عارف نقوی، زلفی بخاری ، انیل مسرت جیسے مشکوک کرداروں کا کردار تو اس کے بعد نمایاں ہوگیا۔جہانگیر ترین اور علیم خان جیسے اے ٹی ایمز تو اس کے بعد متحرک ہوئے۔ مختلف مافیاز جو اس وقت تبدیلی سرکار چلارہی ہیں، 2014ء کے بعد عمران خان کے گرد جمع ہونے لگیں۔ محسن بیگ اپنے ہاتھوں سے جو ارب روپے دینے کی بات کررہے ہیں، وہ اس کے بعد کے معاملات ہیں۔

Tags: ecpelection commissionForeign Funding CaseImran KhanPTIالیکشن کمیشنای سی پیپی ٹی آئیعمران خانفارن فنڈنگ کیس
Previous Post

مری سانحے کے بعد ہوٹل مافیا سرگرم، ہوٹل مالکان نے ایک رات کا کرایہ 40 ہزار کردیا

Next Post

بلی بائی ایپ کا خالق جنس زدہ، شاطر اور شدت پسند ہندو، سوشل میڈیا پر فحش فلمیں شیئر کرتا تھا

نیا دور

نیا دور

Related Posts

ٹریلین ڈالرز کے اثاثے موجود ہیں پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہوگا: اسحاق ڈار

ٹریلین ڈالرز کے اثاثے موجود ہیں پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہوگا: اسحاق ڈار

by نیا دور
جون 3, 2023
0

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کو شوق ہے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے لیکن ایسا ہر...

پنجاب حکومت کا جعلی زرعی ادویات کے انسداد کے لئے کریک ڈاؤن جاری

پنجاب حکومت کا جعلی زرعی ادویات کے انسداد کے لئے کریک ڈاؤن جاری

by حسن نقوی
جون 3, 2023
0

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی  نے جعلی زرعی ادویات کی تیاری اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھنے...

Load More
Next Post
بلی بائی ایپ کا خالق جنس زدہ، شاطر اور شدت پسند ہندو، سوشل میڈیا پر فحش فلمیں شیئر کرتا تھا

بلی بائی ایپ کا خالق جنس زدہ، شاطر اور شدت پسند ہندو، سوشل میڈیا پر فحش فلمیں شیئر کرتا تھا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

بغاوت جو ناکام ہو گئی

بغاوت جو ناکام ہو گئی

by رضا رومی
جون 1, 2023
0

...

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit