نواز شریف کے معاملے میں شہباز شریف کا بیان حلفی کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتا، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن

نواز شریف کے معاملے میں شہباز شریف کا بیان حلفی کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتا، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا بیان حلفی کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتا۔ اگر کوئی سزا یافتہ مجرم واپس نہیں آتا تو عدالت 514 کے تحت ان شورٹی بانڈز اور مچلکوں کو ضبط کر لیتی ہے۔

نجی ٹیلی وژن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی انسان کسی کی بھی گارنٹی لے لیتا ہے کہ جب یہ انسان ٹھیک ہو جائے گا تو واپس آ جائے گا تو اس صورت میں عدالت ان سے شورٹی بانڈز لیتی ہے جبکہ مچلکے بھی جمع کروائے جاتے ہیں۔

تاحیات نااہلی ختم کرنے کی درخواست پر بات کرتے ہوئے احسن بھون نے کہا کہ اس پٹیشن سے سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت ہزاروں افراد کو فائدہ ہوگا جن پر نااہلی کے چارجز ہیں۔

احسن بھون کا کہنا تھا کہ نواز شریف گر اس کیس میں بری ہو جاتے ہیں جس کے فیصلے میں ان کو نااہل قرار دیا گیا تھا تو اس صورت میں ان کو اس پٹیشن سے فائدہ ہو گا، بصورت دیگر ان کی سزا برقرار رہے گی۔



پیٹیسن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر بار ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ درخواست تیار ہے، کچھ ضروری کاغذات ساتھ لگانے باقی ہیں جس کے بعد آئندہ ہفتہ میں یہ پٹیشن عدالت میں جمع کروا دی جائے گی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ بار کونسل کی جانب سے تاحیات نااہلی ختم کرنے کے لئے تیار درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت تاحیات نااہلی کو ختم کیا جائے۔ اس آرٹیکل کے تحت آئین کی اس شق کے ذریعے نااہل قرار دیئے گئے ارکانِ پارلیمنٹ تاحیات نااہل قرار دیئے گئے تھے۔

آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دیا گیا تھا، جبکہ اس شق کے تحت تاحیات نااہلی کے ختم ہونے کے بعد ن لیگ کے قائد اور تحریک انصاف کے سابق سیکریٹری جنرل کی اہلیت کے حوالے سے عدالتی فیصلہ بھی متاثر ہوگا۔