پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس: سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کا کوئی حصہ خفیہ نہ رکھا جائے، الیکشن کمیشن کی ہدایت

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس: سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کا کوئی حصہ خفیہ نہ رکھا جائے، الیکشن کمیشن کی ہدایت
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے حکمران تحریک انصاف کے غیر ملکی فنڈز کے آڈٹ کے لئے بنائی گئی سکروٹنی کمیٹی کی پوری رپورٹ پبلک کرنے کی ہدایت کی ہے۔

سکروٹنی کمیٹی کی مرتب کردہ رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی نے غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے فنڈنگ حاصل کی، فنڈز کم رپورٹ کئے اور اپنے درجنوں بینک اکاؤنٹس کو چھپایا۔

بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ رپورٹ میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذریعے طلب کی گئیں دستاویزات اور بینک سٹیٹمنٹس کی آٹھ جلدیں شامل نہیں تھیں۔ کمیٹی کی طرف سے چھپائی گئی دستاویزات میں تمام اصل 28 بینک سٹیٹمنٹس اور 2009-13 کے درمیان پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی غیر ملکی رقوم کی سال وار تفصیلات شامل تھیں۔

اس رپورٹ کے صفحہ 83 پر کمیٹی کی اپنی خواہشات کے مطابق شواہد کے اہم ٹکڑوں کو خفیہ رکھتے ہوئے کہا گیا تھا کہ "کمیٹی کا خیال ہے کہ رپورٹ کے وہ حصے جو پی ٹی آئی کی بینک سٹیٹمنٹس کی بنیاد پر تیار کئے گئے ہیں۔ سٹیٹ بینک کے ذریعے حاصل کردہ بیانات کو خفیہ رکھا اور عوامی مفاد میں جاری نہیں کی جا سکتا ہے۔"

تاہم، آج کی سماعت کے دوران، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ہدایت کی کہ رپورٹ کے کسی بھی حصے کو خفیہ نہ رکھا جائے اور پوری رپورٹ درخواست گزار پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر کو فراہم کی جائے۔

انہوں نے یہ ریمارکس درخواست گزار کے وکیل احمد حسن کی جانب سے اس بات کی نشاندہی کے بعد دیے کہ رپورٹ کے کچھ حصوں کو خفیہ رکھا گیا تھا اور ان کے مؤکل کو ان تک رسائی سے انکار کردیا گیا۔

درخواست گزار کی جانب سے اٹھائے گئے خدشات کا جواب دیتے ہوئے ای سی پی کے سربراہ نے پی ٹی آئی کے وکیل سے یکم فروری کو جواب بھی طلب کیا اور سماعت ملتوی کر دی۔