حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی بھرمار کردی

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی بھرمار کردی
پیٹرول پر فی لیٹر ٹیکس ڈیوٹیز مارجن اور لیوی ٹیکس عائد ہیں۔ ٹیکسز اور ڈیوٹی کی مد میں پیٹرول پر 31 روپے 57 پیسے وصول کئے جا رہے ہیں۔
یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ گذشتہ سات ماہ کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گیارہ مرتبہ ہوشربا اضافہ کیا گیا ہے۔ 15 جون 2021 سے 15 جنوری 2022 تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 39 روپے 27 پیسے اضافہ ہوا۔
اس دوران پیٹرول 39 روپے 27 پیسے ہائی سپیڈ ڈیزل 33 روپے 86 پیسے مہنگاہوا۔ لائٹ ڈیزل 36 روپے 89 پیسے مٹی کا تیل 36 روپے 48 پیسے مہنگا ہوا۔
سات ماہ کے قبل پیٹرول کی قیمت 108 روپے 56 پیسے تھی۔ 15 جنوری2022 سے 148 روپے 83 پیسے تک پہنچ چکی ہے۔
ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 110 روپے 76 پیسے سے بڑھ کر 145 روپے 62 پیسے تک پہنچ گئی۔ مٹی کے تیل کی قیمت 80 روپے سے بڑھ کر 116 روپے 48 پیسے فی لیٹر ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 77 روپے 65 پیسے سے بڑھ کر 114 روپے 54 پیسے ہو چکی ہے۔
پیٹرول پر 4 روپے 90 پیسے فی لیٹر ڈیلر مارجن جبکہ 3 روپے 68 پیسے ڈسڑی بیوش مارجن لیا جا رہا ہے۔ پیٹرول آئی ایف ای ایم 4 روپے 21 پیسے، لیوی 17 روپے 62 پیسے جبکہ سیلز ٹیکس ایک روپیہ 16 پیسے لئے جا رہے ہیں۔
حکومت ڈیزل پر 31 روپے 50 پیسے فی لیٹر وصول کر رہی ہے۔ ڈیزل پر 4 روپے 13 پیسے ڈیلر مارجن، ڈسڑی بیوش مارجن 3 روپے 68 پیسے، آئی ایف ای ایم 2 روپے 12 پیسے، لیوی 17 روپے 13 پیسے جبکہ سیلز ٹیکس 4 روپے 44 پیسے لیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ پیٹرول کی اس وقت ایکس ریفائنری قیمت 116 روپے 26 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی 113 روپے 12 پیسے فی لیٹر ہے۔