کاہنہ کیس کا ڈراپ سین: پب جی کھیلنے سے منع کرنے پر ماں، بہنوں اور بھائی کو مار دیا

کاہنہ کیس کا ڈراپ سین: پب جی کھیلنے سے منع کرنے پر ماں، بہنوں اور بھائی کو مار دیا
لاہور کے علاقے کاہنہ میں چار افراد کے قتل کا ڈراپ سین ہو گیا ہے۔ پب جی کھیلنے سے منع کرنے پر گولیاں مار کر سارا خاندان قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق قاتل نے اقبال جرم کر لیا ہے۔ ملزم کی عمر محض 14 سال ہے۔ اس نے فائرنگ کرکے اپنی سگی ماں، بہنوں اور بھائی کو قتل کرکے جھوٹی کہانی گھڑی تھی۔

ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم کو ویڈیو گیم پب جی لت نے بگاڑ دیا تھا۔ اس کی والدہ ہمیشہ اسے ایسا کرنے سے منع کرتی تھیں، جس کا اسے رنج تھا۔ وقوعہ کے دن اس نے غصے میں آکر سب کو مار دیا اور خود بچ جانے کا ڈرامہ رچایا۔



واضح رہے کہ 19 جنوری کو لاہور کے علاقے کاہنہ میں ایک گھر سے 4 افراد کی لاشیں ملی تھیں۔ ان تمام افراد کو سر میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔

قتل ہونے والے افراد میں ایک خاتون، دو بچیاں اور ایک لڑکا شامل تھا۔ ان مقتولین کی شناخت ڈاکٹر ناہید سبطین، ماہ نور، فاطمہ جنت اور تیمور سلطان کے ناموں سے کی گئی تھی۔

اہل علاقہ محلہ کے مطابق وہ گذشتہ 25 سال سے اس محلے میں رہائش پذیر تھے۔ ڈاکٹر ناہید کی لاش گھر کی بالائی منزل سے ملی، جن کی عمر 45 برس، جبکہ بیٹے کی عمر بائیس اور بیٹیوں کی عمریں بالترتیب پندرہ اور سترہ سال تھیں۔