• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جنوری 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

عسکریت پسندوں کے سیکیورٹی فورسز پر حملے، کیا بلوچستان کے حالات کشیدہ ہیں؟

عبداللہ مومند by عبداللہ مومند
فروری 3, 2022
in خبریں
21 0
0
عسکریت پسندوں کے سیکیورٹی فورسز پر حملے، کیا بلوچستان کے حالات کشیدہ ہیں؟
24
SHARES
116
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

گذشتہ رات بلوچستان کے علاقے نوشکی اور پنجگور میں سیکیورٹی فورسز کے دو کیمپوں پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 12 جوان جاں بحق جبکہ جوابی کارروائی میں 9 عسکریت پسند مارے گئے۔ اس حملے کی ذمہ داری علیحدگی پسند تنظیم بلوچستان لیبریشن آرمی نے قبول کی ہے۔

بلوچستان کے علیحدگی پسند تنظیم کے ترجمان جنید بلوچ نے میڈیا کو جاری کئے گئے ایک اعلامیے میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کی تنظیم کے مجید بریگیڈ کے مسلح جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو یرغمال بنایا اور اس حملے میں 100 سے زائد سیکیورٹی فورسز کے جوان مارے گئے۔

RelatedPosts

سندھ بلدیاتی انتخابات ؛ جی ایچ کیو کی فوج اور رینجرز کی تعیناتی سے معذرت

گوادر میں حالات کشیدہ، سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے مابین پتھراؤ

Load More

تاہم فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے نے اس کی تردید کی ہے اور اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشتگردوں کی جانب سے کئے گئے حملوں کو پسپا کیا گیا ہے۔ بلوچستان کے مشیر داخلہ نے میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشتگردی کے دو واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے 12 جوان شہید ہو گئے ہیں۔

بلوچستان میں تعینات سیکیورٹی کے ایک افسر نے نیا دور میڈیا کو بتایا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے بعد حالات کشیدہ ہیں اور سیکیورٹی فورسز کا امن وامان کو یقینی بنانے کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے۔

ان کے مطابق باقاعدہ کسی کرفیو کے احکامات جاری نہیں کئے گئے ہیں لیکن لوگوں کی حفاظت کی خاطر ان کو گھروں پر رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔

سیکیورٹی فورسز کے افسر کے مطابق جیسے ہی سرچ آپریشن مکمل ہوگا اور علاقے کو کلئیر کیا جائے گا تو زندگی دوبارہ معمول پر آ جائے گی۔

ان کے مطابق یہ حملے بلوچستان کے مغربی اور جنوبی اضلاع میں پیش آئے اور جتنے منظم منصوبہ بندی کے ساتھ یہ حملے کئے گئے تھے، اس میں بیرونی طاقتوں کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

کیا اس حملے میں علیحدگی پسند تنظیم کا کوئی کمانڈر مارا گیا ہے؟

بلوچستان لبریشن آرمی کے ایک عہدیدار نے نیا دور میڈیا کو تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں ایک اہم کمانڈر میران جمالدینی بھی مارے گئے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ نوشکی اور پنجگور میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 13 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق گذشتہ رات دہشت گرد حملے پسپا کرنے کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن کیا۔ کلیئرنس آپریشن مفرور دہشت گردوں کی تلاش کے لئے تھا۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق نوشکی میں اب تک مارے جانے والے شدت پسندوں کی تعداد 9 ہے جبکہ ان کے خلاف آپریشن کے دوران ایک فوجی افسر سمیت چار فوجیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

جبکہ پنجگور میں ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی تعداد 4 ہے جبکہ ان سے مقابلے میں 3 فوجیوں کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ 4 فوجی زخمی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھاگنے والے شدت پسندوں کو پکڑنے کے لئے اب بھی آپریشن جاری ہے اور 4 سے 5 شدت پسند سیکیورٹی فورسز کے گھیرے میں ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں کچھ ہفتوں سے حالات کشیدہ ہیں اور علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے مسلسل سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بلوچستان کے علاقے کیچ میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر گذشتہ ہفتے ہونے والے حملے میں سیکیورٹی فورسز کے 10 جوان شہید ہو گئے تھے۔

نوشکی کے ایک رہائشی نے ٹیلیفون پر نیا دور میڈیا کو بتایا کہ گذشتہ رات دھماکوں کے بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جو دن 3 بجے تک جاری رہا۔ ان کے مطابق صبح مساجد کے لاؤڈ سپیکروں سے اعلانات ہوئے کہ نوشکی میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر شہری اپنے گھروں میں رہیں اور غیر ضروری نقل وحمل سے گریز کریں۔ ان کے مطابق کرفیو تو نافذ نہیں تھا بس لوگ ڈر کے مارے گھروں سے باہر نکل رہے تھے، مگر ابھی حالات کچھ حد تک معمول پر آگئے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ان کارروائیوں میں ملوث شدت پسندوں کے افغانستان اور انڈیا میں موجود ہینڈلرز کے درمیان کمیونی کیشن پکڑی ہے۔

بلوچستان کے علاقے پنجگور کے ایک مقامی رہائشی جو اسلام آباد میں رہائش پذیر ہے نے نیا دور میڈیا کو تصدیق کی کہ علاقے میں حملوں کے بعد حالات کشیدہ ہیں اور کئی گھنٹے بعد ان کا خاندان والوں سے رابطہ ہوا ہے۔

ان کے مطابق سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن تاحال جاری ہے اور علاقے میں دن گئے تک فائرنگ کی آوازیں آ رہی تھیں لیکن سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تاحال علاقے میں موجود ہے، مگر ہیلی کاپٹروں کے آنے جانے کا سلسلہ بند ہوا ہے۔

حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی بلوچ لبریشن آرمی کیا ہے؟

بی بی سی اردو کے مطابق 1970 کی دہائی کے اوائل میں یہ تنظیم وجود میں آئی تھی جب سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے پہلے دور حکومت میں بلوچستان میں ریاست پاکستان کے خلاف مسلح بغاوت شروع کی گئی تھی۔

تاہم فوجی آمر ضیاءالحق کی جانب سے اقتدار پر قبضے کے نتیجے میں بلوچ قوم پرست رہنماﺅں سے مذاکرات کے نتیجے میں مسلح بغاوت کے خاتمے کے بعد بی ایل اے بھی پس منظر میں چلی گئی۔

پھر سابق صدر پرویز مشرف کے دور اقتدار میں بلوچستان ہائیکورٹ کے جج جسٹس نواز مری کے قتل کے الزام میں قوم پرست رہنما نواب خیر بخش مری کی گرفتاری کے بعد سنہ 2000 سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سرکاری تنصیات اور سکیورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ شروع ہوا۔

سنہ 2006 میں حکومتِ پاکستان نے بلوچ لبریشن آرمی کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا اور حکام کی جانب سے نواب خیر بخش مری کے بیٹے نوابزادہ بالاچ مری کو بی ایل اے کا سربراہ قرار دیا جاتا رہا۔

Tags: balochistanBLAMilitants attacksecurity forcesایف سیبلوچستانپنگجوردہشتگردوں کا حملہسیکیورٹی فورسزنوشکی
Previous Post

سگیاں پل کی تعمیر کیلئے 1060 روپے فی مرلہ میں اراضی ایکوائر کرنے پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری

Next Post

زنگ لگی تلواریں اور یادگار

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔

Related Posts

‘ایک آدھ مزید گرفتاری کے بعد عمران خان مذاکرات کی میز پر آ جائیں گے’

‘ایک آدھ مزید گرفتاری کے بعد عمران خان مذاکرات کی میز پر آ جائیں گے’

by نیا دور
جنوری 26, 2023
0

پرویز الہیٰ کو اپنی وزارت اعلیٰ کے کھو جانے کا بڑا دکھ ہے۔ جب منظور وٹو نے 15 سیٹوں سے وزارت اعلیٰ...

فواد چودھری پہلے گرفتار ہو جاتا تو پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہوتی، پرویزالہی

فواد چودھری پہلے گرفتار ہو جاتا تو پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہوتی، پرویزالہی

by نیا دور
جنوری 26, 2023
0

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے پی ٹئ آئی کے رہنما فواد چودھری کی گرفتاری کے بارے میں کہا ہے...

Load More
Next Post
زنگ لگی تلواریں اور یادگار

زنگ لگی تلواریں اور یادگار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In