میں درمیان میں کھڑا ہوں، مریم اور بلاول کے درمیان سیاسی تلخیاں ختم ہو گئیں

میں درمیان میں کھڑا ہوں، مریم اور بلاول کے درمیان سیاسی تلخیاں ختم ہو گئیں
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ مریم نواز اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ماضی میں ہونے والی سیاسی تلخیاں اب ختم ہو گئی ہیں۔

پیپلز پارٹی کی قیادت کو دیئے گئے عشائیے کے بعد پریس کانفرنس میں ایک صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ کیا اب سابق صدر آصف زرداری پر آپ کو اعتبار آ گیا ہے؟

اس سے پہلے کہ ن لیگ کی نائب صدر اس کا جواب دیتیں، پاس کھڑی مریم اورنگزیب نے صحافی سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایسی باتیں نہ کریں۔ اس پر شہباز شریف نے مریم اورنگزیب کو روکا کہ 'گڑیا' بس کرو۔

اس موقع پر ایک اور صحافی نے مریم نواز سے پوچھا کہ ماضی میں آپ کی بلاول بھٹو کے ساتھ سیاسی تلخیاں تھیں، کیا وہ اب ختم ہو گئی ہیں۔ اس پر شہباز شریف نے آگے بڑھ کر کہا کہ میں بیچ میں کھڑا ہوں ناں، دل جڑ گئے ہیں۔

مریم نواز کا ان سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں ایک بات واضح کر دینا چاہتی ہوں کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان نظریاتی اختلافات ہوتے ہیں، بعض اوقات تلخیاں بھی پیدا ہو جاتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لیکن جو چیز مجھے، بلاول اور تمام سیاسی جماعتوں کو جوڑتی ہے وہ عوام کی مشکلات اور ان کی ہم سے امیدیں ہیں۔ عوام کی بہتری ہی ہمارے لئے سب سے مقدم ہے۔ ہم قوم کیلئے اکھٹے آگے بڑھیں گے۔


پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو ہٹانے کیلئے ہم ہر قدم اٹھانے کیلئے تیار ہیں۔ میں اور سابق صدر زرداری اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور مریم نواز کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے آج ہمیں اپنے ہاں دعوت پر مدعو کیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کے اختلافات کے باوجود ہم عوام کی مشکلات کے حل کیلئے اکھٹے ہو چکے ہیں۔ جبکہ شہباز شریف نے کہا کہ حکومت سے چھٹکارے کے لئے تمام تمام آئینی، قانونی وسیاسی آپشنز استعمال کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

خیال رہے کہ بلاول اور سابق صدر زرداری، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی دعوت پر ان کے ہاں پہنچے تھے۔ شہباز شریف کی معاونت کے لیے مریم نواز، حمزہ شہباز، سعد رفیق، مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں۔

دونوں جماعتوں کے وفود کے درمیان احتجاجی لانگ مارچ کا انضمام کرنے اور حکومت مخالف لائحہ عمل سے متعلق اہم گفتگو پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس کے بعد شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کیخلاف تمام آئینی، قانونی و سیاسی آپشنز کو استعمال کرنا ہوگا۔ ہم نے طے کیا ہے جکہ چند دن میں ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے مشاورت کرکے ہمارے اتحاد پی ڈی ایم میں اس معاملے کو لے کر جائیں گے۔ مشاورت کے ساتھ اکٹھے ہوکر حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔