شہباز گل کی فیصل آباد میں ریلی، شہریوں نے "شیر اور نواز شریف زندہ باد" کے نعرے لگا دیے

شہباز گل کی فیصل آباد میں ریلی، شہریوں نے
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کی جانب سے فیصل آباد میں صحت کارڈ آگاہی مہم کے لئے ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں شہریوں نے "شیر، شیر اور وزیراعظم نواز شریف کے نعرے لگا دیے۔

تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ و ترجمان ڈاکٹر شہباز گل کی زیر قیادت اقبال سٹیڈیم فیصل آباد سے ہیلتھ کارڈ کے بارے میں آگاہی کی غرض سے ایک ریلی نکالی گئی جو سول لائن، جیل روڈ اور دیگر راستوں سے ہوتی ہوئی ضلع کونسل اور پھر گھنٹہ گھر چوک پہنچی۔

ریلی میں تحریک انصاف، آئی ایس ایف اور سول سوسائٹی کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی، جبکہ راستہ میں آنیوالے علاقوں سے بھی پرجوش نوجوان ریلی میں شریک ہوتے گئے۔ ریلی کے شرکا نے بینرز، فلیکس، پلے کارڈز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر صحت کارڈ کے حوالے سے مختلف نعرے درج تھے۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما،ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین ایف ڈی اے چوہدری لطیف نذر، سابق ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر نثار احمد جٹ اور پی ٹی آئی کے دیگر قائدین بھی ان کے ہمراہ تھے۔

ڈاکٹر شہباز گل کی قیادت میں ریلی جب کچہری بازار پہنچی تو اس موقع پر وہاں کے دکانداروں اور شہریوں نے "شیر، شیر" کے نعرے لگا دیے، جبکہ شہریوں نے نواز شریف زندہ باد اور وزیراعظم نواز شریف کے بھی نعرے لگائے۔

ان نعروں کے جواب میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے بھی وزیراعظم عمران خان کے حق میں جوابی نعرے لگائے گئے۔ بعد ازاں ضلع کونسل فیصل آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ عمران خان نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہرشہری کا ہاتھ پکڑا اور اسے 10لاکھ روپے تک سالانہ مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے کیلئے ہیلتھ کارڈ کا اجرا کیا اسی طرح غریب طبقے کیلئے پناہ گاہیں اور لنگر خانے قائم کئے گئے۔

عمران خان نے یہ تہیہ کرلیا کہ اب ملک میں دونہیں بلکہ ایک نظام چلے گا اور جس طرح بڑے بڑے لوگ بڑے بڑے ہسپتالوں میں اپنا علاج کرواتے ہیں اسی طرح غریب آدمی بھی شفا انٹرنیشنل، ڈاکٹر ہسپتال،ساحل ہسپتال اور نیشنل ہسپتال جیسے بڑے بڑے ہسپتالوں میں اپنا علاج کروائے گا۔ انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے کے پی کے میں ہیلتھ کارڈ کا اجرا کیاگیا جہاں سب سے زیادہ آنکھوں کی بیماریوں کا علاج وآپریشن کئے گئے کیونکہ وہاں کے لوگوں میں شوگر کی مرض کی شرح زیادہ تھی اور غریب کو اچھا کھانا میسر نہ تھا اسی طرح دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ان بیٹیوں اور بہنوں کا علاج معالجہ کیاگیا جو ڈلیوری کے دوران وسائل نہ ہونے کی وجہ سے یا دائیوں سے علاج کے باعث زندگی کی بازی ہارجاتی تھیں مگر اب عمران خان نے ان کا ہاتھ پکڑا ہے جو ریاست مدینہ کی طرز کی جانب اہم قدم ہے۔