ڈاکٹر شاہد مسعود کو بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر عدالت سے ایک کروڑ روپے جرمانہ

ڈاکٹر شاہد مسعود کو بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر عدالت سے ایک کروڑ روپے جرمانہ
سینیئر اینکر اور تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود اور چینل نیوز ون پر سندھ کی ایک عدالت نے ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ شاہد مسعود اور چینل کے خلاف پیپلز پارٹی رہنما اور سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے ہتکِ عزت کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سعید غنی نے 2018 میں ڈاکٹر شاہد مسعود کے خلاف ہتکِ عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کراچی ضلع غربی نے سعید غنی کے حق میں فیصلہ جاری کرتے ہوئے شاہد مسعود اور چینل کو جرمانہ کر دیا ہے۔

فیصلہ آنے میں چار سال کیوں لگے؟

یہ مقدمہ 2018 میں دائر کیا گیا تھا جب کہ واقعہ نومبر 2017 کا ہے۔ تاہم، فیصلہ فروری 2022 میں جا کر آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر شاہد مسعود متعدد مرتبہ عدالت میں حاضری یقینی نہ بنا سکے جس کی وجہ سے مقدمے میں بار بار تاریخ پڑتی رہی۔

شاہد مسعود نے کیا کہا تھا؟

ڈاکٹر شاہد مسعود نے سعید غنی پر کرپشن کے الزامات لگائے تھے جس کے بعد پیپلز پارٹی رہنما نیوز ون کے دفتر کے باہر پہنچ گئے تھے۔ سعید غنی بار بار کہتے رہے کہ جو الزامات ان پر عائد کیے گئے ہیں، وہ ان کے جوابات دینا چاہتے ہیں لیکن شاہد مسعود نے ان کا مؤقف پروگرام میں نہ لیا۔ تاہم، سعید غنی صاحب کو چینل کے دفتر کے اندر داخل نہ ہونے دیا۔ سعید غنی چینل کے باہر ہی بیٹھے رہے اور دو دن بعد ایک پریس کانفرنس بھی کی جس میں انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے اوپر شاہد مسعود کی جانب سے نیوز ون چینل کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور اب ان کا مؤقف بھی نہیں لیا جا رہا۔ بعد ازاں انہوں نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کو ایک خط بھی لکھا۔ یہ خط 22 نومبر 2017 کو لکھا گیا تھا جس میں انہوں نے لکھا کہ شاہد مسعود نے ان کے خلاف الزامات لگانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور میری بار بار کوششوں کے باوجود وہ مجھے میرا مؤقف دینے کے لئے پروگرام میں موقع نہیں فراہم کر رہے۔

 

Saeed-Ghani-letter-to-PFUJ

ڈاکٹر شاہد مسعود نے ایک موقع پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ سعید غنی سندھ مین انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ ان پر پاکستانی فوج کے خلاف بیانات دینے کا بھی الزام عائد کیا۔

بالآخر سعید غنی نے شاہد مسعود کے خلاف ایک نجم شکایت درج کروائی اور ایک ہتکِ عزت کا مقدمہ بھی درج کروا دیا۔ اس ہتکِ عزت کے مقدمے میں انہوں نے شاہد مسعود کے ساتھ ساتھ ان کے پروگرام کے پروڈیوسر اور نیوز ون کے مالک کو بھی فریق بنایا۔ سعید غنی نے ایک ارب روپے کا ہرجانہ دائر کیا تھا۔

عدالتی فیصلہ کیا کہتا ہے؟

عدالتی فیصلے میں شاہد مسعود، ان کے پروڈیوسر اور چینل مالک کو ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ سعید غنی پر لگائے گئے الزامات کا پروگرام اینکر اور چینل کے پاس کوئی ثبوت موجود نہ تھا۔ ان الزامات کو ناصرف درخواست گزار کی ہتک کے لئے استعمال کیا گیا بلکہ یہ بدنیتی پر مبنی بھی تھے۔ عدالت نے لکھا کہ سعید غنی کے خلاف الزامات ذاتی پسند و ناپسن پر مبنی تھے اور ان کا مقصد محض درخواست گزار کی شہرت کو داغدار کرنا تھا۔ عدالت نے ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے شاہد مسعود کو سعید غنی کے کیس میں اٹھے اخراجات ادا کرنے کا بھی پابند کیا ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ اگر عدالت کو درخواست گزار کی دلجوئی کے لئے مزید کوئی حکم جاری کرنا پڑا تو وہ بھی کیا جائے گا۔



شاہد مسعود ماضی میں نجم سیٹھی سے بھی معافی مانگ چکے ہیں

سینیئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے ٹی وی چینل GNN پر اپنے پروگرام Live with Dr Shahid Masood میں بات کرتے ہوئے دی فرائیڈے ٹائمز کے مدیر نجم سیٹھی سے 35 پنکچرز لگانے کے الزام پر معذرت کر لی۔

18 اکتوبر 2021 کی شام اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ وہ نجم سیٹھی سے معذرت خواہ ہیں کیونکہ انہوں نے 2013 کے انتخابات کے بعد یہ الزام لگایا تھا کہ نجم سیٹھی جو ان انتخابات کے لئے قائم کی گئی نگران حکومت میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے، انہوں نے انتخابات میں 35 پنکچرز لگا کر ن لیگ کی مدد کی تھی۔

شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ ان کو یہ خبر جن ذرائع سے ملی تھی، وہ وقت آنے پر بھاگ کھڑے ہوئے اور وہ ڈھونڈتے ہی رہ گئے۔ “جس طرح سیٹھی صاحب کی ایک چڑیا ہے، میرا بھی آپ ایک کبوتر کہہ لیں جس نے مجھ سے یہ بات کی تھی۔ بات جن صاحب کی طرف سے آئی تھی ان سے میں یہ امید نہیں رکھتا تھا کہ وہ ایسی بات کریں گے۔ بعد میں ان کو ڈھونڈتا رہا وہ ایسے غائب ہوئے کہ ملے ہی نہیں”۔

مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے: ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجم سیٹھی سے 35 پنکچرز کے الزام پر معذرت کر لی۔