مراد سعید کے ٹاپ کرنے کا پیمانہ کیا ہے؟ کامران خان کا ری ایکشن سوشل میڈیا پر وائرل

مراد سعید کے ٹاپ کرنے کا پیمانہ کیا ہے؟ کامران خان کا ری ایکشن سوشل میڈیا پر وائرل
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وزراء کو بہترین کارکردگی دکھانے پر ایوارڈز دئیے گئے جن میں مراد سعید نے ٹاپ کیا، وفاقی وزرا کی کارکردگی پر صحافی کامران خان نے اپنے پروگرام میں تفصیلی گفتگو کی۔

دنیا نیوز کے پروگرام 'دنیا کامران خان کے ساتھ' میں میزبان کامران خان نے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد ارباب کو مدعو کیا جنہوں نے اس کارکردگی رپورٹ کو مرتب کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

کامران خان نے شہزاد ارباب سے سوال کیا کہ وزراء کی کارکردگی میں کون سا ایسا پیمانہ تھا کہ مراد سعید ٹاپ کر گئے۔

جواب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد ارباب نے کہا کہ مراد سعید صاحب کی کوانٹیٹیٹو اور کوالیٹیٹو چیزوں میں کارکردگی بہتر تھی تاہم انہیں 51 وزراتوں کی لمبی فہرست کی تفصیلات کا انہیں علم نہیں۔

اس کے جواب میں کامران خان نے کہا کہ وہ 51 وزراتوں کے بارے میں نہیں پوچھ رہے تاہم ٹاپ کرنے والے کا تو پتہ ہونا چاہیئے، وہ تمام وزراتوں میں ٹاپ کرنے والے وزیر کی کارکردگی کے بارے میں پوچھ رہے ہیں کہ ان کا کیا پیمانہ تھا۔

اس کے جواب میں شہزاد ارباب نے کہا کہ انہیں یاد نہیں کہ ان کی کارکردگی رپورٹ کیسی تھی۔ اس جواب پر کامران خان نے ذومعنی ری ایکشن دیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ کامران خان کے چہرے کے تاثرات سے متعلق سوالات بھی پوچھے جارہے کہ آخر کامران خان نے ایسا ری ایکشن کیوں دیا۔

https://twitter.com/ShamaJunejo/status/1492012368016121873


https://twitter.com/Ahmad_Noorani/status/1492030308501364765

کامران خان نے بھی اس ریکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ 'مجھ سے لوگ اس مسکراہٹ پر اپنی مسکراہٹیں شئیر کررہے ہیں جس کو میں قہقہہ بننے سے روک رہا تھا جب کل عمران خان کابینہ کے TOP 10 پرفارمرز کی فہرست مرتب کرنے والے شہزاد ارباب صاحب سے گفتگو کے دوران میں نے جاننا چاہا کہ مراد سعید کیوں اس لسٹ کو ٹاپ کر گئے ان کے جواب کا جواب نہیں! Face with tears of joy'

https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1492042240289427457

خیال رہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں بہترین کارکردگی پر ورزرا، مشیر اور معاون خصوصی کو تعریفی اسناد دی گئیں جن میں کارکردگی کی بنیاد پر مراد سعید کی وزارت مواصلات کا پہلا نمبر رہا اور انہیں پہلا ایوارڈ د یا گیا۔

بہترین کارکردگی دکھانے پر وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر ہوا بازی غلام سرور، وزیر قومی فوڈ اینڈ سکیورٹی فخر امام، وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کو بھی ایوارڈ دیا گیا۔

کارکردگی کی بنیاد پر مراد سعید کی وزارتِ مواصلات کا پہلا نمبر رہا، اسد عمر کی وزارتِ پلاننگ کا دوسرا، غربت کے خاتمے کی وزارت کا تیسرا، شفقت محمود کی وزارتِ تعلیم کا چوتھا، شیریں مزاری کی وزارتِ انسانی حقوق کا پانچواں، خسرو بختیار کی وزارتِ صنعت کا چھٹا، نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کا ساتواں، عبد الرزاق داؤد کی وزارتِ تجارت کا آٹھواں، وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید کی وزارتِ داخلہ کا نواں جبکہ سید فخر امام کی نیشنل فوڈ اینڈ سیکیورٹی کی وزارت کا آخری یعنی دسواں نمبر رہا۔

وزیرٍِ اعظم کے معاونِ خصوصی شہزاد ارباب کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پرفارمنس ایگریمنٹ کانظام شفاف بنایا گیا ہے وزیرِ اعظم عمران خان نے پرفارمنس ایگریمنٹ کو پہلے دن سے ہی اونر شپ دی۔

انہوں نے بتایا کہ 2020 ء میں وزارتوں کی کارکردگی صرف 49 فیصد تھی، پہلے کوارٹر میں وزارتوں کی کارکردگی 62 فیصد تھی۔

شہزاد ارباب نے یہ بھی کہا کہ اس کوارٹر کے اختتام پر وزارتوں کی کارکردگی 79 فیصد ہو گئی ہے، ان 10 وفاقی وزراء کو بہترین کارکردگی پر ایوارڈ دیے گئے۔