کراچی میں فائرنگ سے سماء ٹی وی کے سینئر پروڈیوسر اطہر متین جاں بحق

کراچی میں فائرنگ سے سماء ٹی وی کے سینئر پروڈیوسر اطہر متین جاں بحق
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی کے قریب کار پر فائرنگ سے سما ٹی وی کے سینیئر پروڈیوسر اطہر متین جاں بحق ہوگئے۔

ابتدائی بیان میں پولیس حکام نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا شاخسانہ ہے۔

پولیس کاکہنا ہے کہ صحافی اطہر متین بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس گھر آ رہے تھے،جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کی گولی کا ایک خول ملا ہے،انہیں ایک گولی لگی جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔

بعدازاں ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایس ڈی پی او سید ظفر حسین رضوی نے بتایا کہ آج صبح 9 بجے اطہر متین ولد مبین عمراپنے بچوں کو اسکول چھوڑنے کے بعد اپنی کار میں گھر واپس جا رہے تھے۔

جب وہ شاہ میڈیکل ہسپتال بلاک اے کے قریب پہنچے تو 2 نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے انہوں قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔

ایس ڈی پی او کے مطابق مقتول کی عمر 40 سے 45 سال کے درمیان تھے اور وہ سما نیوز ٹی وی کے سینئر پروڈیوسر تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ مقتول کی لاش عباسی اسپتال منتقل کردی گئی، واقعے کے محرکات کا تعین کیا جارہا ہے، تحقیقات کے بعد مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

مقتول اطہر متین معروف اینکر اور نیوزکاسٹر طارق متین کے بھائی تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سما ٹی وی کے سینئر پروڈیوسر اطہر متین کے مبینہ طور پر ڈکیتی کے دوران قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ادھر گورنر سندھ عمران اسمعیٰل نے بھی صحافی اطہر متین کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ملزمان کی گرفتاری کے لیئے فوری کاروائی کی ہدایت کی ہے۔

اس سلسلے میں وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کراچی میں جو فضا بنتی جارہی ہے اس سے یہی لگ رہا ہے کہ کراچی آگ اور خون میں کھیل رہا ہے، اس حوالے سے سندھ حکومت کو اب سخت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔

سما نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک صحافی کی شہادت بہت بڑا سانحہ ہے، اطہر متین انتہائی شریف النفس اور محنتی انسان تھے۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ آئی جی سندھ سے اس افسوسناک واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جب تک شہر کے انتظامی معاملات بہتر نہیں ہوں گے اس وقت تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، سندھ حکومت اور رینجرز کو اب فوری حرکت میں آجانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں کراچی آؤں گا تو رینجرز سے بھی بات کروں گا، کراچی کے حوالے سے ہمیں اب کوئی بڑا قدم اٹھانا ہوگا تاکہ انسانی جانوں کا مزید ضیاع نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کو زیادہ اختیارات ملنے چاہیے، تھانوں میں بھی رینجرز کو بھیج دینا چاہیے تاکہ پولیس کے ساتھ مل کر تھانوں کا نظام بھی بہتر ہو، 18ویں کے مطابق یہ فیصلہ صوبائی حکومت کے اختیار میں ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ سندھ حکومت درخواست کرے تو ہم کراچی میں رینجرز کی تعداد دگنی کر کر سکتے ہیں، کراچی بہت بڑا شہر ہے، تعداد دگنی کرنے سے بھی فرق پڑے گا، لیکن یہ فیصلہ صوبے یا وزیراعظم ہی کر سکتے ہیں، لیکن کراچی سمیت سندھ بھر میں بڑا قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔