پارلیمنٹ لاجز میدان جنگ بن گیا، انصارالاسلام اور پولیس میں جھڑپیں، متعدد گرفتار، مولانا فضل الرحمان نے احتجاج کی کال دیدی

پارلیمنٹ لاجز میدان جنگ بن گیا، انصارالاسلام اور پولیس میں جھڑپیں، متعدد گرفتار، مولانا فضل الرحمان نے احتجاج کی کال دیدی
پارلیمنٹ لاجز میں جے یو آئی کے محافظ دستے انصار الاسلام کے کارکنوں کی موجودگی پر اسلام آباد پولیس نے آپریشن کرکے متعدد گرفتاریاں کی ہیں۔ اس دوران کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن ڈی آئی جی آپریشن کی کمانڈ میں کیا گیا۔ پولیس کی نفری نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما صلاح الدین ایوبی کے کمرے کا دروازہ توڑ کر گرفتاریاں شروع کیں۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام نے اپنے اراکین اسمبلی کی سیکیورٹی خود سنبھالنے کا فیصلہ کیا تھا جس کیلئے انصار الاسلام کے دستے پارلیمنٹ لاجز پہنچے تھے۔ حکومت نے واقعے کو انتظامی غفلت قرار دے کر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔

آئی جی اسلام آباد نے انصار الاسلام کے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اہم افسران کو معطل کردیا ہے۔



وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی واقعے کو انتظامیہ کی نالائقی قرار دیا اور پولیس کو ہدایت کی کہ ملک میں دہشت گردی کا ماحول ہے، ان کو پارلیمنٹ لاجز سے نکالیں، پولیس رولز کے مطابق ذمہ داروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

پولیس جے یو آئی کے رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی کو بھی گرفتار کرکے لے گئی جبکہ 10 سے 12 رضا کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان تمام افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق پولیس نے مولانا جمال الدین اور  مفتی عبداللہ کو بھی گرفتار کر لیا جبکہ آغا رفیع اللہ پولیس اہلکار کے ساتھ گتھم گتھا بھی ہوئے۔ پارلیمنٹ لاجز میں پولیس کی مزید نفری بھی داخل ہوچکی ہے۔

مولانا فضل الرحمان انصار الاسلام کے اہلکاروں اور اپنے ایم این ایز کی گرفتاری کیخلاف پورے ملک میں موجود اپنے کارکنوں کو اسلام آباد آنے کی کال دیدی ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔