عدم اعتماد کے دن پارلیمنٹ ہاؤس، لاجز کو رینجرز اور ایف سی کے حوالے کرنے کا فیصلہ

عدم اعتماد کے دن پارلیمنٹ ہاؤس، لاجز کو رینجرز اور ایف سی کے حوالے کرنے کا فیصلہ
حکومت نے تحریک عدم اعتماد کے موقعے پر پارلیمینٹ ہاؤس ، پارلیمیںٹ لاجز و ایم این اے ہاسٹل ( اراکین پارلیمیںٹ کی سرکاری رہائشگاہ ) کو رینجرز و ایف سی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://twitter.com/AzazSyed/status/1502169559360761859

وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کے دن پارلیمنٹ ہاؤس لاجز کو رینجرز اور ایف سی کے حوالے کر رہے ہیں۔

انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری مولانا فضل الرحمن کو استعمال کر رہے ہیں ۔کوئی ایسا واقعہ نہ ہوجائے جو ملک کی بدنامی کا باعث بنے۔

شیخ رشید نے بتایا کہ انصارالاسلام سے کہا ہے کوئی بندہ وردی میں اسلام آباد نہ آئے، فضل الرحمان نے اچھا کیا احتجاج کی کال واپس لے لی۔ مولانا فضل الرحمن خدا کے واسطے دینی مدرسے کے طلباء کو استعمال نہیں کریں۔ میں لحاظ نہیں کروں گا کہ کون کتنا بڑا لیڈر ہے۔کوئی بھی پارٹی لیڈر سازش میں ملوث پایا گیا تو پکڑیں گے۔جو ملیشیا کے لباس میں اسلام آباد آیا اسے نہیں چھوڑوں گا۔

آپ کو حق نہیں نجی ملیشیاء کے ذریعے ریڈزون میں دہشت گردی کریں۔یہ ٹریلر کے طور پر ہم نے نارمل پرچے کیے پھر نہ کہنا بندے اٹھائے گئے۔جس نے قانون کو ہاتھ میں لیا اس سے اٹھا لیں گے۔سینئر پارلیمنٹیرین کے طور پر کہتا ہوں کہ آپ پر برا وقت آنے والا ہے۔ تحریک عدم اعتماد اپوزیشن کا جمہوری حق ہے۔یہ بہت اچھی بات ہے یہ کہتے ہیں کہ فوج نیوٹرل ہے۔

اپوزیشن سے درخواست ہے کہ کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہونا۔مولانا فضل الرحمان پہلے بھی استعمال ہوئے ہیں۔انہوں نے پلاننگ کے تحت مین گیٹ پر قبضہ کیا پھر اپنے بندے داخل کیے۔401 نمبر کمرے کے علاوہ ہم نے کسی کا دروازہ نہیں کھٹکھٹایا۔

شیخ رشید نے کہا کہ آج وزیراعظم عمران خان کے ساتھ میں نے دیر جانا تھا۔یہاں کچھ فیصلے کرنے تھے اس لئے رک گیا ہوں۔۔یہ عدم اعتماد سے بھی بھاگ جائیں گے۔یہ کسی اور طرف گئے تو پھر دھر لیے جائیں گے۔172 بندے نہیں لا سکتے تو چپ کرکے پرانی تنخواہ پر کام کریں۔آپ عمران خان سے ذاتی لڑائی لڑنے جارہے ہیں جمہوری نہیں۔اس سے آپ کی سیاست کا پتا صاف اور جھاڑو پھر سکتا ہے۔