پاکستان کا بھارتی میزائل کے حادثاتی لانچ پر حقائق کا درست تعین کرنے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ

پاکستان کا بھارتی میزائل کے حادثاتی لانچ پر حقائق کا درست تعین کرنے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ
پاکستان نے بھارتی میزائل کے حادثاتی لانچ پر حقائق کا درست تعین کرنے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے واقعہ سے بھارت کی سٹریٹجک ہتھیاروں سے نمٹنے میں سنگین نوعیت کی بہت سی کمزوریوں اور تکنیکی خامیوں کی نشاندہی ہو رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے عالمی برادری سے جوہری ماحول میں پیش آنے والے سنگین نوعیت کے اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لینے اور خطے میں تزویراتی استحکام کو فروغ دینے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے انڈین پریس انفارمیشن بیورو کے ڈیفنس ونگ کے اخباری بیان کو نوٹ کیا ہے جس میں 9 مارچ 2022 کو “تکنیکی خرابی” کی وجہ سے پاکستانی علاقے میں بھارتی میزائل کی “حادثاتی فائرنگ” پر افسوس کا اظہار کیا گیا اوراس ضمن میں اندرونی عدالتی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ واقعے کی سنگین نوعیت نے سکیورٹی پروٹوکول اور جوہری ماحول میں میزائلوں کے حادثاتی یا غیر مجاز لانچ کے سدباب کیلئے تکنیکی حفاظتی اقدامات کے حوالے سے کئی بنیادی سوالات کو جنم دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے سنگین معاملے کو بھارتی حکام کی جانب سے پیش کی گئی سادہ وضاحت سے حل نہیں کیا جا سکتا اور کچھ سوالات جن کے جوابات درکار ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کو حادثاتی میزائل لانچ اور اس واقعے کے خاص حالات کو روکنے کے لیے اقدامات اور طریقہ کار کی وضاحت کرنی چاہیے۔ بھارت کو حادثاتی طور پر میزائل فائرنگ کو روکنے کیلئے اقدامات اور طریقہ کار اور مذکورہ بالا واقعہ کے خاص حالات کی وضاحت کرنا چاہیے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو پاکستانی حدود میں گرنے والے میزائل کی قسم اور تفصیلات کی وضاحت کرنی چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کو حادثاتی طور پر چھوڑے گئے میزائل کی پرواز کے راستے اور یہ آخر کار پاکستان میں کیسے داخل ہوا کی بھی وضاحت کرنی چاہیے۔ کیا میزائل خود تباہ ہونے کے طریقہ ہائے کار سے لیس تھا؟ اگر ایسا تھا تو حقیقت میں کیوں ناکام رہا؟ ترجمان نے کہا کہ کیا بھارتی میزائل معمول کی دیکھ بھال کے تحت بھی لانچ کے لیے تیار رکھے جاتے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ میزائل کے حادثاتی لانچنگ کے بارے میں بھارت پاکستان کو فوری طور پر مطلع کرنے میں کیوں ناکام رہا اور بھارت نے پاکستان کی جانب سے واقعے کے اعلان اور وضاحت طلب کیے جانے تک اسے تسلیم کرنے کا انتظار کیوں کیا؟

ترجمان نے کہاکہ انتہائی نااہلی کی گہری سطح کو دیکھتے ہوئے بھارت کو یہ وضاحت بھی کرنا چاہئیے کہ کیا واقعی میزائل کو اس کی مسلح افواج نے یا کچھ بدمعاش وسرکش عناصر نے ہینڈل کیاتھا؟۔ترجمان نے کہاکہ پورے واقعہ سے بھارت کی سٹریٹجک ہتھیاروں سے نمٹنے میں سنگین نوعیت کی بہت سی کمزوریوں اور تکنیکی خامیوں کی نشاندہی ہورہی ہے۔

بھارت کی جانب سے اندرونی عدالتی تحقیقات کا فیصلہ کافی نہیں کیونکہ میزائل پاکستانی حدود میں گرا ہے اور پاکستان اس واقعے کے بارے میں حقائق کا درست تعین کرنے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔ترجمان نے کہاکہ قلیل فاصلے اور ردعمل کے اوقات کے پیش نظر، دوسری طرف سے اپنے دفاع میں کوئی بھی غلط تشریح جوابی اقدامات کے حوالہ سے سنگین نتائج کا باعث بن سکتی تھی۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستان عالمی برادری سے جوہری ماحول میں پیش ہونے والے اس سنگین نوعیت کے واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لینے اور خطے میں تزویراتی استحکام کو فروغ دینے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کامطالبہ کرتاہے۔