پیر کو عدم اعتماد پیش نہ کی تو دیکھتے ہیں او آئی سی کی کانفرنس کیسے کرتے ہیں: بلاول بھٹو کی دھمکی

پیر کو عدم اعتماد پیش نہ کی تو دیکھتے ہیں او آئی سی کی کانفرنس کیسے کرتے ہیں: بلاول بھٹو کی دھمکی
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دھمکی دی ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پیر کے روز تحریک عدم اعتماد پیش نہ کی تو ہم ایوان سے نہیں اٹھیں گے۔ دیکھتے ہیں پھر یہ او آئی سی کانفرنس کیسے کرتے ہیں؟

تفصیل کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے پیر مورخہ 21 مارچ کو تحریک عدم اعتماد پیش نہ ہونے کی صورت میں ایوان میں دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر سپیکر اسد قیصر نے غیر جمہوری سوچ اپنائی تو ہم ایوان سے نہیں اٹھیں گے۔ ہم وہاں اسی فلورپربیٹھے رہیں گے جب تک ہمارا حق نہیں دیا جاتا۔ پھر دیکھتے ہیں آپ او آئی سی کی کانفرنس کیسے کرتے ہیں؟

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی بلاول کے اعلان کی تائید کی اور ایوان میں دھرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ اجلاس بلانا سپیکرکی ذمہ داری ہے۔ اگر سپیکر نے ہاؤس کا بزنس نہ چلایا تو ہم اسمبلی ہال میں دھرنے دینے پر مجبور ہونگے۔ ہم سب پاکستانی ہیں، ہم آپ کو آئین شکنی کی اجازت نہیں دیں گے۔


شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ آئین کی روح کےخلاف ہےکہ ڈیفیکشن کی کارروائی رول توڑنے سے پہلے ہوجائے، صدارتی آرڈیننس کی کوئی گنجائش نہیں۔ یہ سازش پکانے کی کوشش کررہے ہیں کہ تشدد سے ووٹ کا حق استعمال نہ کرنے دیں لیکن پاکستان کے عوام اور قوم کو مبارکباد دیتا ہوں عمران اکثریت کھوچکےہیں، یہ پاکستان اور پاکستانی قوم کی جیت ہے۔

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ شکست دیکھ کر عمران غیر جمہوری رویہ اپنا رہا ہے۔ اب وہ طاقت کا استعمال کرنے پر اتر آیا ہے۔ پہلے پارلیمان پر حملہ ہوا، اب سندھ پر حملہ کرکے وفاق پر حملہ کردیا۔ وہ تاثر دے رہا ہے کہ اگر وہ نہیں کھیلے گا توکوئی نہیں کھیلے گا۔

جیو نیوز کے مطابق ان کا مزید کہنا تھاکہ وہ چاہتا ہےآئینی بحران پیدا ہو اور تیسری قوت کو موقع ملے۔ ایک سوال کے جواب میں پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ ہم انتظارکر رہے تھےکہ او آئی سی کانفرنس پرامن طریقے سے گزرے اور سب چاہتے ہیں او آئی سی کانفرنس ہو، مناسب طریقے سے ہو لہٰذا سپیکر پارلیمنٹ کے انچارج ہیں، پی ٹی آئی کا کارکن نہ بنیں۔