کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو حکومت کے بجائے جمہوریت بچائینگے، خالد مقبول

کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو حکومت کے بجائے جمہوریت بچائینگے، خالد مقبول
متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہےکہ ہم نے حکومت نہیں جمہوریت بچانے کا ذمہ لیا ہے، حکومت کا حصہ اس لیے ہیں کہ ہم حصہ نہ ڈالتے توجمہوریت ڈوب جاتی۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارے بغیر نہ حکومت بن سکتی ہے اور نہ ختم ہوسکتی ہے، ایک اچھے وقت اور آنے والے ہفتے کے درمیان ہمارا امتحان آرہا ہے، حکومت کو بچانے سے زیادہ جمہوریت بچانے کا فیصلہ کرنا ہے۔

بہادر آباد میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کیا ہم اچھے وقت کے لیے تیار ہیں؟ تین بڑی جماعتیں، ن لیگ، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی دو کے تجربے ہم کر چکے ایک کا ہو رہا ہے، جو توڑنے اور بکھیرنے کے فارمولے تھے وہ سب ناکام ہو چکے۔

خالد مقبول صدیقی کے مطابق جو ہم کو ختم کرنے آئے تھے آج ان کے حوصلے ختم ہونے والے ہیں، ہماری سیاسی آزادی اور تعلیم پر قدغن لگانے والوں کا وقت ختم ہونے والا ہے، ہمارے طرز سیاست نے جاگیرداروں اورسرمایہ داروں کو متحد کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم بڑے خوش نصیب تھے کہ آزادی ملی مگر بدنصیبی سے ہم اسکی قدر نہیں کرسکے، ہم نے آزادی کی بھاری قیمت کے باوجود آزادی کی قدر کیوں نہیں کی، آزادی کی قدر اس لیے نہ ہوسکی کہ پاکستان ان کے ہتھے لگا جو سب سے بڑے غلام تھے۔

خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ آج عہد کرتے ہیں جس مقصد کیلیے یہ ملک بناتھا اس کو جان دیکر بھی بچائیں گے، ہماری تحریک کے زیر اثر ہی ہماری سیاست رہے گی، سیاست ایم کیوایم پاکستان کا مقصد نہیں صرف نظریہ تک پہنچنے کا راستہ ہے، نام نہاد جاگیردارانہ جمہوریت اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔