• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, اگست 11, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

تاحیات نااہلی کس بات پر ہونی چاہیے؟ آرٹیکل 63 کی تشریح کی سماعت پر سپریم کورٹ کا استفسار

جسٹس جمال مندوخیل نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ اگر وزیراعظم ملک کی سلامتی کے خلاف کارروائی کرے تو میں اس سے اختلاف نہیں کرسکتا؟ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے پوچھا کہ پارٹی لائن سے اختلاف کرنے والا استعفیٰ کیوں دے؟

نیا دور by نیا دور
مارچ 25, 2022
in خبریں
34 1
0
تاحیات نااہلی کس بات پر ہونی چاہیے؟ آرٹیکل 63 کی تشریح کی سماعت پر سپریم کورٹ کا استفسار
40
SHARES
192
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس اور سپریم کورٹ بار کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ کو بتانا ہوگا کہ تاحیات نااہلی کس بات پر ہونی چاہیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اعتماد توڑنے والے کو خائن کہا جاتا ہے اور خیانت کی قرآن میں بہت سخت سزا ہے۔

RelatedPosts

سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر ہونے کی دیر ہے، عمران خان نااہل ہو جائے گا: وزیر داخلہ

عدلیہ میں دھڑے بندی، جوڈیشل کمیشن کے ایک اور سینئر ممبرکا چیف جسٹس کے نام خط

Load More

آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس اور سپریم کورٹ بار کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کر رہا ہے۔

اٹارنی جنرل پاکستان بیرسٹر خالد جاوید خان کا دلائنل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں والے ارکان بھی سندھ ہاؤس میں موجود تھے، مخصوص نشستیں پارٹی کی جانب سے فہرست پر ملتی ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ آپ کے مطابق پارٹی کو ووٹ نہ دینے والے خیانت کرتے ہیں، اعتماد توڑنے والے کو خائن کہا جاتا ہے اور خیانت کی قرآن میں بہت سخت سزا ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مضبوط جماعتی سسٹم مضبوط جمہوری نظام کا ضامن ہے، آئین میں جماعت سے منسلک ہونا ضروری ہی نہیں قرار دیا گیا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ جب ایک رکن جماعت کا حصہ بنتا ہے تو پارٹی وفاداری کا دستخط دیتا ہے، کیا 63 اے کے تحت پارٹی ہیڈ نے اراکین کو ہدایات جاری کی ہیں؟ اگر وزیراعظم نے کوئی ہدایت جاری کی ہیں تو عدالت کو آگاہ کریں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ اٹارنی جنرل ہیں، پارٹی نمائندے یا وکیل نہیں، اگر وزیراعظم کوئی غلط کام کرے کیا تب بھی پارٹی سے وفاداری نبھانا ضروری ہے؟

اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم پہلے رکن اسمبلی پھر وزیراعظم کا حلف لیتا ہے، وزیراعظم اور ارکان کے حلف کی ذمہ داریاں مختلف ہیں۔

جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ اگر ووٹر بیلٹ پیپر پر انتخابی نشان دیکھ کر ووٹ دے تو جماعت کی منشا پر چلنا ضروری ہو جاتا ہے۔

بیرسٹر خالد جاوید نے کہا کہ برصغیر میں یہ پریکٹس ہے کہ پارٹی کو منشور کے مطابق چلایا جاتا ہے، جب ملٹری کورٹس بنیں تو رضا ربانی نے ذاتی اختلاف کے باوجود پارٹی موقف کی حمایت کی۔

جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ اگر کوئی امانت واپس کر دے یا پارٹی لائن سے اختلاف کرے تو؟ جبکہ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے پوچھا کہ پارٹی لائن سے اختلاف کرنے والا استعفیٰ کیوں دے؟

اٹارنی جنرل نے کہا کہ آپ میری پارٹی ٹکٹ اور منشور سے آکر جماعتی اختلاف نہیں کر سکتے، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ایک بندہ اظہار رائے کر رہا ہے تو کیا اس کو تاحیات نااہل کر دیا جائے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اگر آپ کو کوئی کہے کہ اٹارنی جنرل ہونے کے بعد 5 سال پریکٹس نا کریں تو؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آزادی اظہار رائے کی بھی حدود ہیں، آپ ایک بیمار شخص پر چیخ کر اس کی موت کی وجہ بن کر آزادی رائے انجوائے نہیں کر سکتے۔

بیرسٹر خالد جاوید خان کا کہنا تھا کہ اگر میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ ہوں تو سندھ ہاؤس میں رہ سکتا ہوں، اگر آپ کا ضمیر جاگ گیا ہے تو استعفے کے دو لفظ لکھ دیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ اگر وزیراعظم ملک کی سلامتی کے خلاف کارروائی کرے تو میں اس سے اختلاف نہیں کرسکتا؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ سر وزیراعظم کا ذکر چھوڑ دیں، یہاں ان کا ذکر نہیں ہو رہا۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 63 اے کی خوبصورتی یہ ہے کہ اسے استعمال کی ضروت پیش نہیں آتی، آرٹیکل 63 اے اضافی رہا ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ دعویٰ کرتا ہوں تاحیات نااہلی انحراف کا خاتمہ کرے گی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو بتانا ہوگا کہ تاحیات نااہلی کس بات پر ہونی چاہیے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ بہتر نہ ہوتا کہ صدر تمام یا پارلیمانی لیڈرز کو بلا کر مشورہ لیتے پھر عدالت آتے۔

Tags: آرٹیکل 63اٹارنی جنرلتحریک عدم اعتمادسپریم کورٹ
Previous Post

مشکل حالات میں حکومت کے 50 سے زائد وفاقی و صوبائی وزراء سیاسی منظر نامے سے غائب

Next Post

خود کشی حرام نہ ہوتی تو پارلیمنٹ پرخود کش حملہ کر کے سب کو ختم کر دیتا، شہریار آفریدی

نیا دور

نیا دور

Related Posts

مذہب کی جبری تبدیلی کی روک تھام کیلئے قانون سازی ضروری ہے: بلاول بھٹو زرداری

مذہب کی جبری تبدیلی کی روک تھام کیلئے قانون سازی ضروری ہے: بلاول بھٹو زرداری

by نیا دور
اگست 11, 2022
0

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جبری طور پر مذہب کی تبدیلی کی نہ تو ہمارا اسلام اجازت دیتا...

مریم نواز کیخلاف مبینہ طور پر فوج پر متواتر الزام لگانے پر مقدمہ قائم کرنے کی درخواست دائر

مریم نواز کیخلاف مبینہ طور پر فوج پر متواتر الزام لگانے پر مقدمہ قائم کرنے کی درخواست دائر

by نیا دور
اگست 11, 2022
0

تھانہ صدر گوجرانوالہ میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کیخلاف مبینہ طور پر فوج کیخلاف متواتر الزام لگانے...

Load More
Next Post
خود کشی حرام نہ ہوتی تو پارلیمنٹ پرخود کش حملہ کر کے سب کو ختم کر دیتا، شہریار آفریدی

خود کشی حرام نہ ہوتی تو پارلیمنٹ پرخود کش حملہ کر کے سب کو ختم کر دیتا، شہریار آفریدی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

Imran Khan disqualification

عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ معاملات منطقی انجام کی طرف بڑھنے لگے

by علی وارثی
اگست 4, 2022
0

...

Asif Ghafoor

‘The tea is fantastic’: لیفٹننٹ جنرل آصف غفور کے کریئر پر ایک نظر

by علی وارثی
اگست 3, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,738
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu

1 hour ago

Naya Daur Urdu
شہری نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ یہ ٹویٹس سراسر ادارے کو دھمکیاں اور سنگین الزامات ہیں۔ جو کہ ہمارے آئین پاکستان اور قانون کی سراسر خلاف ورزی ہیں۔ urdu.nayadaur.tv/news/93818/maryam-nawaz-pakistan-army-gujranwala-ispr-pmln/ ... See MoreSee Less

مریم نواز کیخلاف مبینہ طور پر فوج پر متواتر الزام لگانے پر مقدمہ قائم کرنے کی درخواست دائر

urdu.nayadaur.tv

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu is live now.

1 hour ago

Naya Daur Urdu
Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah had promised equal treatment to the non-Muslim Pakistanis in his 11 August speech in 1947.75 years later they still await the fulfillment of the commitment Jinnah gave them.Peter Jacob is on #AwaamKiBaat with Rabia Mehmood ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In