گجرات کے چوہدریوں کا اقتدار حاصل کرنے کا خواب گورنر پنجاب چوہدری سرور نے چکنا چور کر دیا

گجرات کے چوہدریوں کا اقتدار حاصل کرنے کا خواب گورنر پنجاب چوہدری سرور نے چکنا چور کر دیا
پی ٹی آئی حکومت نے ق لیگ کے مشورے پر پہلے پنجاب میں چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا لیکن گورنر پنجاب چوہدری سرور نے فوری اجلاس بلانے سے انکار کردیا۔

قابل اعتماد ذرائع کے مطابق گذشتہ روز گجرات کے چوہدری برادران عمران خان کو اس بات پر قائل کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے کہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ سے پہلے پنجاب میں چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنانے کی کوشش کی جائے۔

اس مشن کو مکمل کرنے کیلئے یہ منصوبہ بنایا گیا کہ فی الفور عثمان بزدار کا استعفیٰ گورنر پنجاب قبول کریں اور ہفتہ یا اتوار کو ہی صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلا کر چوہدری پرویز الہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کی کوشش کی جائے۔

گجرات کے چوہدریوں نے عمران خان کے سامنے یہ مطالبہ رکھا کہ چوہدری پرویز الہیٰ کو پنجاب حوالے کئے بغیر عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کو ناکام بنانا ممکن نہیں ہوگا۔ اسی مشن کو مکمل کرنے کیلئے پچھلی رات گورنر پنجاب کا تعاون حاصل کرنے کی کوشش کی گئی اور چوہدری پرویز الہیٰ نے سپیکر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ بھی واپس لے لیا تاکہ پنجاب اسمبلی کو اپنی مرضی سے چلایا جا سکے۔

لیکن اس وقت منصوبہ سازوں کی حیرت کی کوئی انتہا نہ رہی جب چوہدری سرور نے کسی کال یا پیغام کا مثبت جواب نہیں دیا اور پھر مجبوراً انہیں ای میل پر بھی اس مشن کو مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی لیکن چوہدری سرور نے فوری طور پر صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے صاف انکار کر دیا۔

بعد ازاں رات گئے ایک وفد گورنر پنجاب کو بروز اتوار صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے پر قائل کرتا رہا لیکن چوہدری سرور نے یہ موقف اختیار کیا کہ وہ کسی صورت بھی ایک ہفتہ سے پہلے صوبائی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلائیں گے اور اس طرح عمران خان کو عدم اعتماد سے بچانے سے پہلے گجرات کے چوہدریوں کا اقتدار حاصل کرنے کا خواب گورنر پنجاب چوہدری سرور نے چکنا چور کر دیا۔

اس وقت بھی گورنر ہائوس میں چوہدری سرور کو منانے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر وہ ابھی تک کسی طرح کے تعاون پر تیار نہیں ہو رہے۔