مرکز کے بعد گلگت بلتستان بھی تحریک انصاف کے ہاتھ سے نکلنے لگا

مرکز کے بعد گلگت بلتستان بھی تحریک انصاف کے ہاتھ سے نکلنے لگا
وفاق کے بعد اب گلگت بلتستان کی حکومت بھی تحریک انصاف کے ہاتھوں سے نکلتی جا رہی ہے۔ خبریں ہیں کہ حکومت میں شامل 8 آزاد ارکان مسلم لیگ ن سے رابطے میں ہیں۔

اس معاملے پر سینئر صحافی وقار ستی نے نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں گفتگو کی اور بتایا کہ آزاد کشمیر میں آج ایک نئی سیاسی ڈویلپمنٹ سامنے آئی ہے کہ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے وزیراعظم عبدالقیوم نیازی کو پیغام بھیجا گیا کہ آپ غیر ملکی خط کا ایشو بنا کر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں لیکن انہوں نے یہ بات ماننے سے انکار کر دیا اور کہا کہ میں تو اس خط کے معاملے کو تسلیم ہی نہیں کرتا۔ میں اپنے عہدے سے مستعفی نہیں ہوں گا۔

وقار ستی کا کہنا تھا کہ اس انکار کے بعد راتوں رات پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں ایک ایک بندے سے عبدالقیوم نیازی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے دستخط لئے گئے۔ اب یہ انوکھا واقعہ ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے ہی وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبد القیوم نیازی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی گئی ہے۔ سیکریٹری قانون ساز اسمبلی کے دفتر میں تحریک عدم اعتماد ڈپٹی سپیکر چودھری ریاض، وزیر خوراک علی شان سونی اور پارلیمانی سیکرٹری بحالیات اکبر ابراہیم نے جمع کرائی۔

تحریک عدم اعتماد پی ٹی آئی کے 25 ارکان اسمبلی اور وزرا کے دستخطوں کے ساتھ جمع کرائی گئی ہے۔ قانون ساز اسمبلی کے کل 53 ارکان میں سے پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد 31 ہے۔ تحریک عدم اعتماد پر 14 روز کے اندر قانون ساز اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی۔ وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی کی جگہ تحریک انصاف کے صدر سردار تنویر الیاس وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب مرکز کے بعد گلگت بلتستان میں بھی حکومت تبدیل کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں

خیال رہے کچھ روز قبل گلگت بلتستان کے سابق وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان نے کہا تھا کہ اگر وفاق میں تبدیلی آئی تو گلگت بلتستان میں بھی تبدیلی آئے گی۔ گلگت بلتستان حکومت میں شامل 8 آزاد ارکان ن لیگ سے رابطے میں ہیں۔

حافظ حفیظ الرحمان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں تحریک انصاف، مقبول جماعت نہیں، اسلام آباد میں دھکا لگا تو گلگت بلتستان میں کوئی سہنے والا بھی نہیں ہوگا۔

ادھر گلگت گورنر کے گلگت بلتستان راج جلال مقپون نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے اسے صدر مملکت عارف علوی کو بھجوا دیا ہے۔