عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ کی رہائشگاہ کے باہر مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی جانب سے مظاہرے میں ان کے بچوں کیخلاف اور یہود دشمنی میں شدید نعرہ بازی کی گئی۔
جمائما گولڈ سمتھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک تصویر شیئر کی جس میں عمران خان اور ان بچوں کی تصویر پر کراس کے سائن لگاتے گئے ہیں۔
Protests outside my house, targeting my children, antisemitic abuse on social media…. It’s almost like I’m back in 90s Lahore. #PuranaPakistan pic.twitter.com/0R2YOPcQrJ
— Jemima Goldsmith (@Jemima_Khan) April 15, 2022
جمائما نے ٹویٹ میں لکھا کہ ان کی رہائش گاہ کے باہر مظاہروں کا اعلان کیا گیا جس میں ان کے بچوں کو ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے جبکہ انھیں سوشل میڈیا پر بھی یہود دشمنی کا سامنا ہے۔ عمران خان کی سابقہ اہلیہ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ایسا لگتا ہے جیسے میں 90ء کی دہائی کے لاہور میں ہوں۔ جمائما نے اپنی ٹویٹ میں پرانا پاکستان کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے مورخہ 17 اپریل کو عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ کی رہائشگاہ کے باہر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن لیگ کا جمائما گولڈ سمتھ کی رہائشگاہ کے سامنے احتجاج کا فیصلہ
جیو نیوز کے صحافی مرتضیٰ علی شاہ نے اپنی ٹویٹ میں بتایا تھا کہ مسلم لیگ ن برطانیہ کی قیادت کی جانب سے یہ اعلان حال ہی میں نواز شریف کے بیٹوں کے پارک لین فلیٹس کے باہر ہونے والے احتجاج کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔
اس سے قبل گذشتہ ہفتے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں عمران خان کو وزات اعظمیٰ سے ہٹائے جانے کے خلاف پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے ایسا ہی ایک احتجاج برطانیہ میں لندن کے پارک لین روڈ پر منعقد کیا گیا تھا۔
PMLN-UK announces protest outside Jemima Goldsmith's house on Sunday in response to PTI leadership arranging protest outside flats of Nawaz Sharif's sons on Park Lane. Clashes had broken out during last weekend's protest by PTI. London police heavily engaged as Pakistanis clash.
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) April 13, 2022
یہ وہی پارک لین روڈ ہے جہاں ایون فیلڈ اپارٹمنٹ یعنی سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز کے گھر ہیں۔ لندن کے ہائیڈ پارک میں بھی پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا تھا۔
کچھ صحافیوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس مظاہرے کی قیادت عمران خان کے قریبی دوست صاحبزادہ جہانگیر نے کی تھی۔
لندن پولیس کو اس مظاہرے کے نتیجے میں ہونے والے خراب حالات پر قابو پانے کیلئے بڑی تعداد میں پولیس کی نفری طلب کرنا پڑی تھی۔