• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, فروری 4, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

پاکستانی طیاروں کی افغانستان میں بمباری، کیا دونوں ممالک کے درمیان تلخی بڑھ سکتی ہے؟

عبداللہ مومند by عبداللہ مومند
اپریل 21, 2022
in خبریں
19 0
0
پاکستانی طیاروں کی افغانستان میں بمباری، کیا دونوں ممالک کے درمیان تلخی بڑھ سکتی ہے؟
22
SHARES
104
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں جمعرات کے روز پاکستان آرمی کے ایک قافلے پر حملہ کیا گیا اور پاکستان فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق اس حملے میں سیکیورٹی فورسز کے سات جوان شہید ہو گئے تھے۔

کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے گذشتہ مہینے پاکستان میں البدر نامی آپریشن کا آغاز کیا گیا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں تیزی دیکھی گئی اور شمالی وزیرستان سمیت دیگر قبائلی اضلاع میں بھی دہشتگردی کے حملوں میں اضافہ ہوا۔

RelatedPosts

آئی جی پولیس خیبر پختونخوا کا شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا بدلہ لینے کا عزم

‘مشرف، کیانی، راحیل شریف اور قمر باجوہ نیک نیتی سے کام کرتے تو دہشت گردی نہ ہوتی’

Load More

پاکستان میں دہشتگردی پر نظر رکھنے والے ادارے نے مارچ کے سیکیورٹی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں عسکریت پسند حملوں میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ان حملوں کے بعد پاکستان کے ڈرون طیاروں نے افغانستان کے خوست اور کونڑ صوبوں کے علاقوں میں بمباری کی جس میں مبینہ طور پر چالیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں تاہم آزاد ذرائع سے ان ہلاکتوں کی تصدیق تاحال نہیں ہوئی۔

افغانستان میں پاکستان ڈرون طیاروں کے حملے ایک ایسے وقت میں کئے گئے جب پاکستان میں دہشتگرد حملوں میں ایک بار پھر تیزی دیکھی گئی ہے اور پاکستان کی جانب سے مسلسل افغان حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے اور شمالی وزیرستان میں گذشتہ روز ہونے والے حملے کے حملہ آور بھی افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کا ردعمل

پاکستان کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد افغان سرزمین کو پاکستان کے اندر کارروائیوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں پاکستان نے گذشتہ چند ماہ میں بارہا افغانستان کی طالبان حکومت سے پاک افغان سرحدی علاقے کو محفوظ بنانے کی درخواست کی ہے۔

اتوار کے روز پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ یہ بیان طالبان حکومت کی جانب سے پاکستانی فوج کے جیٹ طیاروں کی افغانستان کے صوبہ کنڑ اور صوبہ خوست کے کچھ علاقوں پر بمباری کا الزام عائد کرنے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں افغانستان سے پاکستانی سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کئی بار افغانستان کی حکومت سے سرحدی علاقہ محفوظ بنانے کی درخواست کی ہے لیکن اس کے باوجود دہشت گرد افغان سرزمین کو پاکستان میں کارروائیوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم پاکستان، افغانستان کی آزادی، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔

افغان امور کے ماہر صحافی اور تجزیہ کار طاہر خان نے نیا دور میڈیا کے نامہ نگار عبداللہ مہمند کو بتایا کہ پاکستان اس قسم کی کاروائیوں سے افغان عوام کے دلوں میں نفرت کو مزید بڑھا رہی ہے اور اس کا ردعمل گذشتہ روز افغانستان میں پاکستان مخالف مظاہروں میں دیکھا گیا ہے اور ایسے حملوں سے دونوں ممالک کے درمیان تلخی اور نفرت میں اضافہ ہوگا، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اس واقعے کے بعد افغان طالبان پر بھی افغان عوام کی جانب سے دباؤ بڑھے گا کیونکہ افغان طالبان کا پاکستان کے حوالے سے ماضی میں سخت گیر موقف نہیں رہا اور وہ ہمیشہ سے پاکستان کو دوست کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان اگر افغان طالبان سے پاکستانی طالبان کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں تو پھر بمباری اس کا حل نہیں اور مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر سب سے پہلے اس مسئلے کو سمجھنا ہوگا کہ افغان طالبان کیوں پاکستانی عسکریت پسندوں کے خلاف ایکشن نہیں لے رہے ہیں؟ کیا افغان طالبان کی صلاحیت اتنی ہے کہ وہ ٹی ٹی پی اور پاکستان مخالف دیگر گروہوں کے خلاف ایکشن لیں؟ یا پاکستانی عسکریت پسند گروپوں کے خلاف ایکشن لینے سے افغان طالبان کے لئے کیا مسائل پیدا ہوسکتے ہیں؟ یہ تمام نکتے ہیں جس پر غور کرنا ہوگا اور مذاکرات سے ہی اس کا حل نکالنا ہوگا۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ صحافی اور افغان امور کے تجزیہ کار حق نواز خان کہتے ہیں کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان نےافغان طالبان کے لئے حکومتی سطح پر جتنے مثبت بیانات اور سفارت کاری کی تھی، اس کے جواب میں افغان طالبان کا پاکستان کے حوالے سے جو نرم گوشہ پیدا ہوا تھا وہ سب افغانستان میں پاکستانی طیاروں کی بمباری کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔

حق نواز کے مطابق ماضی میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی مگر کبھی کابل میں طالبان نے پاکستانی سفیر کو بلا کر احتجاج اور دھمکی نہیں دی تھی جو اس واقعہ میں سامنے آیا جب پاکستان کے سفیر کو کابل میں افغان خارجہ امور کے وزارت بلا کر ناصرف اس واقعے پر احتجاج کیا گیا بلکہ دھمکی بھی دی گئی کہ اس واقعے کا جواب دیا جائے گا۔

صحافی حق نواز بھی طاہر خان کے اس نکتے سے اتفاق کرتے ہیں کہ افغان طالبان ہمیشہ پاکستان کے نزدیک رہے اور پاکستان نے افغان طالبان کے ساتھ پاکستانی طالبان کے خلاف کارروائی کرنے کا معاملہ کئی بار اُٹھایا تھا اور افغانستان میں پاکستانی طالبان کے ساتھ پاکستان کے مذاکرات بھی جاری ہے مگر اب یہ نہیں معلوم کہ پاکستان نے کن خفیہ معلومات کی بنیاد پر افغانستان کے سرزمین پر بمباری کی کیونکہ پاکستان کی جانب سے غیر اعلانیہ طور پر یہ موقف اختیار کیا جا رہا ہے کہ دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی مگر افغانستان سے جو ویڈیوز، تصاویر اور معلومات سامنے آ رہی ہے اس سے بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ ان حملوں میں عام لوگ مارے گئے ہیں اور اس وجہ سے افغان طالبان پر دباؤ ہے اور وہ اس دباؤ کو کم کرنے کے لئے کوئی نہ کوئی لائحہ عمل اختیار کرینگے۔

افغان طالبان نے ان حملوں پر کیا ردعمل دیا ہے؟

پاکستان پر فضائی حملوں کے الزام کے بعد طالبان کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے کابل میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان کو طلب کیا۔ افغان وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’افغان حکام نے خوست اور کنڑ کے کچھ حصوں میں پاکستانی افواج کے حالیہ حملوں کی شدید مذمت کی اور اس مزید ایسے حملے نہ کیے جانے کا مطالبہ کیا۔‘ طالبان کا کہنا ہے کہ انھوں نے پاکستانی سفیر سے کہا ہے کہ ’خوست اور کنڑ سمیت تمام عسکری خلاف ورزیوں کو روکنا ضروری ہے اور اس طرح کے واقعات سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔

کیا افغان طالبان کے پاس آپریشنل صلاحیت ہے؟

افغان امور کے ماہر طاہر خان کہتے ہیں کہ افغانستان میں پہلے اشرف غنی کی حکومت تھی جن کے پاس آپریشنل صلاحیت سمیت ایک ریاستی ڈھانچہ موجود تھا اور انھوں نے پاکستانی طالبان کو پابند سلاسل بھی کیا تھا مگر افغان طالبان اس وقت ناصرف اندرونی مسائل سے نمٹنے میں مصروف ہے بلکہ دوسری جانب ان کے پاس اشرف غنی حکومت کی طرح ٹیکنالوجی اور وسائل نہیں ہے کہ وہ پاکستانی طالبان کے خلاف ایکشن لے سکےاور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ افغان طالبان اور پاکستانی طالبان نظریاتی طور پر ایک دوسرے کے بہت قریب ہے اور اس وجہ سے وہ ایکشن لینے کے موڈ میں نہیں ہے جبکہ افغان طالبان اس مسئلے کو پاکستان کا اندرونی مسئلہ سمجھتے ہیں۔

افغانستان میں ٹی ٹی پی کی موجودگی پاکستان کا موقف کتنا درست ہے؟

پاکستان مسلسل افغانستان پر الزام لگا رہا ہے کہ افغانستان میں پاکستانی عسکریت پسند بھاری تعداد میں موجود ہے اور وہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔

سال 2020 میں اقوام متحدہ کی جانب سے اس حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان ميں چھ سے ساڑھے چھ ہزار کے درميان پاکستان مخالف شدت پسند پناہ ليے ہوئے ہيں ۔ رپورٹ کے مطابق ان شدت پسندوں کی اکثريت کا تعلق کالعدم تنظيم ‘تحريک طالبان پاکستان سے ‘ (TTP) سے ہے۔ رپورٹ ميں يہ بھی کہا گيا ہے کہ اس تنظيم کے افغانستان ميں ‘اسلامک اسٹيٹ‘ یا داعش کی مقامی شاخ کے ساتھ بھی روابط ہيں اور يہ پاکستان ميں سويلين اور عسکری اہداف پر حملوں ميں ملوث رہی ہے۔ فوری طور پر کابل حکومت کا اس رپورٹ پر کوئی رد عمل سامنے نہيں آيا۔

کیا پاکستان کے خلاف طالبان کا سخت موقف سامنے آئے گا؟

افغان امور پر معلومات رکھنے والے تجزیہ کار اس نکتے سے اتفاق کرتے ہیں کہ افغان طالبان کے دو دھڑے ہیں ، ایک دھڑا پاکستان کے حوالے سے سخت گیر موقف رکھتا ہے جبکہ دوسرا دھڑا پاکستان کے حوالے سے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور دونوں دھڑےپاکستان کے حوالے سے تعلقات کی نوعیت پر تقسیم کا شکار ہے۔

صحافی حق نواز اس نکتے سے اتفاق کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جو دھڑا پاکستان کے حوالے سے سخت گیر موقف رکھتا تھا وہ اب نرم گوشہ رکھنے والے دھڑے پر دباؤ ڈالے گا اور ایسا لگ رہا ہے کہ ان حملوں کے بعد دونوں دھڑے پاکستان کے حوالے سے مستقبل کے تعلقات پر ایک پیج پر آجائینگے اور پاکستان کے حوالے سے مستقبل میں سخت گیر موقف کے ساتھ سامنے آئینگے۔

وہ کہتے ہیں کہ پاکستان نے ماضی میں افغانستان میں راکٹ فائر کئے تھے مگر طیاروں سے بمباری کا واقعہ پہلی بار سامنے آیا ہے۔ افغان طالبان کا ماننا ہے کہ یہ حملے افغانستان میں پاکستان کی جانب سےمداخلت اور ایک قسم کا جنگی حربہ ہے اس لئے میری رائے یہی ہے کہ جنگی بنیادوں پر سفارتی محاذ پر ان حملوں کے بعد پیدا ہونے والے صورتحال پر قابو پایا جائے کیونکہ دونوں ممالک اس وقت اندرونی سیاسی اور معاشی مسائل کا شکار ہے اور اس سے مسائل جنم لینگے جن کے اثرات دونوں ممالک کے عوام پر آئینگے۔

 

Tags: AirstrikeArmyISPRPAFPakistan AirforceTalibanTTPبمباریپاکستانی طیارےپاکستانی فضائیہپی اے ایفٹی ٹی پیدہشتگردیطالبان
Previous Post

پی ٹی آئی جلسے کی وجہ سے انٹرنیٹ بند کرنے کا بیان جھوٹا، پی ٹی اے کا عمران ریاض کیخلاف رپورٹ کرنے کا اعلان

Next Post

زیارت پر جانے کی سزا: آفتاب نقوی پانچ سال سے لاپتہ

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔

Related Posts

وکی میڈیا فاؤنڈیشن کا پاکستان سے وکی پیڈیا کو بحال کرنے کا مطالبہ

وکی میڈیا فاؤنڈیشن کا پاکستان سے وکی پیڈیا کو بحال کرنے کا مطالبہ

by نیا دور
فروری 4, 2023
0

وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں وکی پیڈیا اور وکی میڈیا پراجیکٹس تک رسائی فوری طور...

چینی شہریوں کو سیکیورٹی کے لیے نجی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت

چینی شہریوں کو سیکیورٹی کے لیے نجی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت

by نیا دور
فروری 4, 2023
0

ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے میں مقیم یا نجی کمپنیوں کے ساتھ...

Load More
Next Post
زیارت پر جانے کی سزا: آفتاب نقوی پانچ سال سے لاپتہ

زیارت پر جانے کی سزا: آفتاب نقوی پانچ سال سے لاپتہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In