فرح گوگی کا ایک اور سکینڈل، راولپنڈی رنگ روڈ کے سنگم پر کروڑوں روپے کی جائیداد خریدی

فرح گوگی کا ایک اور سکینڈل، راولپنڈی رنگ روڈ کے سنگم پر کروڑوں روپے کی جائیداد خریدی
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دیرینہ دوست فرح گوگی کا ایک اور بڑا سکینڈل منظر عام پر آ گیا ہے۔ سماء ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے راولپنڈی رنگ روڈ کے سنگم پر کروڑوں روپے کی جائیدادیں خریدیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فرح گوگی نے یہ قیمتی جائیدادیں راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے اعلان سے محض ایک ہفتے قبل خریدی تھیں۔ دستاویزات کے مطابق 200 کنال کا یہ رقبہ چکری اور روات انٹرچینج پر خریدا گیا۔

سماء ٹی وی کے رپورٹر زاہد گشکوری کی رپورٹ کے مطابق یہ زمین اسلام آباد کے رہائشی شاہد محمود سے محض دو کروڑ ساٹھ لاکھ روپے میں خریدی گئی تھیں۔ تاہم رنگ روڈ سکینڈل آنے کے بعد فرح گوگی نے اس زمین کو فروخت کر دیا تھا۔ انہوں نے زمین فروخت کرتے وقت ایک ارب روپے سے زائد کی ڈیل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کی حکومت میں فرح خان اور اہلِ خانہ کے اثاثوں میں 4 گنا اضافہ ہوا، رپورٹ میں انکشاف

خیال رہے کہ دی نیوز میں شائع ہونے والی فخر درانی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی انہتائی قریبی دوست فرح خان اور اہلِ خانہ کے اثاثوں میں 4 گنا اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ فرح خان کے خاندان نے عمران خان کی گزشتہ حکومت کے دوران کروڑوں روپے مالیت کے تحائف اور قرضوں کاایک دوسرے سے تبادلہ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح شہزادی (فرح خان) اور اس کے شوہر احسن اقبال جمیل نےمذکورہ تحائف اور قرضوں کا آپس میں تبادلہ کیا ان کے خاندان کے اثاثوں میں دستاویزات سے معلوم ہوتاہے کہ غیر معمولی اضافہ ہوا۔

ان کی یہ دولت اور جائیدادیں اعلانیہ ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے فرح اور اس کے شوہر نےکالے دھن کو سفید کرنے کی اسکیم سے استفادہ کیا۔

اسی رپورٹ کی تفصیلات بیان کرتے شاہزیب خانزادہ نے اپنے شو میں بتایا کہ فرح خان نے 2019ء میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 32؍ کروڑ 87؍ لاکھ روپے ظاہر کئے جبکہ احسن اقبال جمیل نے اسکیم کے تحت دو کروڑ روپے کا دھن سفید کیا عمران خان کے دور حکومت میں کالادھن سفید کرنے کی اسکیم سے فرح خان، احسن اقبال جمیل، سسر، بہن اور بہنوئی نے بھی فائدہ اٹھایا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان کی حکومت کے دوران سابق خاتون اول کی دوست فرح خان کی دولت 23 کروڑ سے بڑھ کر 97 کروڑ روپے ہوگئی، اس کے علاوہ پورے خاندان کی دولت بھی بڑھتی رہی، ان کے خاندان کے تمام افراد کی دولت ان کے ذرائع آمدنی سے بہت زیادہ ہے۔

فرح خان کی بہن مسرت خان نے 5؍ مرلہ پر مشتمل 15؍ رہائشی پلاٹس لاہور میں اور دوکنال کے تین رہائشی پلاٹس ڈی ایچ اے کے مختلف فیز میںحاصل کئے۔

بیرون ممالک کاروباری اثاثے نہ ہونے کے باوجود مسرت خان نے 8؍ کروڑ 40؍ لاکھ ر وپے زرمبادلہ حاصل کیا۔

مسرت خان کا موقف ہے کہ ان کے تمام اثاثے اعلانیہ اور ذرائع آمدن قانونی ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مسرت خان کے سسر چوہدری محمد اقبال نے 2020ء میں اپنے پوتے سے گوجرانوالہ میں 248؍ کنال (31؍ ایکڑ) قیمتی اراضی حاصل کی۔

چوہدری محمد اقبال نے فی مرلہ قیمت ایک کروڑ روپے لگائی ہے ان کے اثاثوں میں 10؍ کروڑ کا اضافہ ہوا ہے تاہم چوہدری محمد اقبال نے مذکورہ اراضی کے آبائی جائیداد ہونے کا دعویٰ کیا۔

جیو کے شہزاداقبال کے ساتھ انٹرویو میں تبادلوں اور تعیناتیوں میں کمیشن وصول کرنے کی سختی سے تردید کی تھی اور کہا تھا کہ کاروبار میں کامیابی کی وجہ سے ان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا۔ ان کا تعلق ایک زمین دار خاندان سے ہے۔

انہوں نے اپنی ملکیت میں 19؍ گاڑیاں ہونے کی بھی تصدیق کی لیکن دو کے سوا کسی پر بھی ٹیکس نہیں دیا گیا۔ فرح خان کے اثاثے جو بظاہر 23؍ کروڑ 10؍ لاکھ روپے تھے وہ 2021ء میں بڑھ کر97 کروڑ 10 لاکھ روپے ہوگئے، اسی طرح عمران خان کے دور میں احسن جمیل اور ان کے خاندان کے اثاثوں میں بھی اضافہ ہوا جن کے گوشوارے بھی داخل نہیں کئے گئے۔

دستاویزات کےمطابق احسن جمیل نے اپنی بیوی مسرت خان کو 5؍ کروڑ کا تحفہ، 14؍ کروڑ 50؍ لاکھ روپے لون کے طور پر دیئے۔