سینئر تجزیہ کار سید طلعت حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ابھی تک حکومت سے لاعلم ہیں۔ ان کے پاس تباہ حال معیشت سے نمٹنے کے لئے کوئی پالیسی نہیں جس کیلئے تکلیف دہ اور سیاسی طور پر بہتر فیصلوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو جاگنے کی ضرورت ہے۔ انٹربینک میں ڈالر 190 روپے کی تاریخی بلند ترین سطح پر ہے۔ رواں مالی سال کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 32.46 روپے کی کمی ہوئی جس سے قرضوں میں 4ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 191.50 روپے کے قریب فروخت ہو رہا ہے۔
If Nawaz Sharif wants to run Pakistan, he has to come to Pakistan. If Ishaq Dar wants to fix the economy he has to come to Pakistan. They cant puppeteer the govt from London. You cant have 2 PMs, 2 finance ministers and 2 PM houses. It is unviable; reduces government to a joke.
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) May 11, 2022
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں طلعت حسین نے کہا کہ نواز شریف کو پاکستان چلانا ہے تو پاکستان آنا ہوگا۔ اسحاق ڈار معیشت ٹھیک کرنا چاہتے ہیں تو انہیں پاکستان آنا ہوگا۔ وہ لندن سے حکومت کو کٹھ پتلی نہیں بنا سکتے۔
PM Shehbaz Sharif needs to wake up. Dollar at interbank at historic high of rs 190; interbank up by ra 1.34. During this fiscal year, the rupee has fallen by 32.46 against the dollar increasing the debt by rs 4000. Dollar in the open market is selling around Rs191.50.
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) May 11, 2022
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اگر پاکستان چلانا چاہتے ہیں تو انہیں یہاں آنا ہوگا، شہباز شریف صرف عمران خان کی باتوں پر ردعمل دینے میں لگے ہیں کوئی اہم کام نہیں کر رہے، وقت بڑی تیزی سے گزر رہا ہے۔
PM Shehbaz Sharif so far is clueless at the helm. He has no policy to deal with a wrecked economy that needs painful and politically costly decisions. He is waffling in dealing with Imran’s toxic falsehoods. He is doing nothing significant. The clock for him is ticking FAST.
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) May 10, 2022
انہوں نے موجودہ حکومت کے طریقہ کار پر اعتراض اٹھاتے ہوئے مزید کہا کہ آپ کے پاس 2 پی ایم، 2 وزیر خزانہ اور 2 پی ایم ہاؤس نہیں ہو سکتے۔ یہ ناقابل عمل ہے، حکومت کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔