ایک آمر نے پاکستان کے مسلمانوں کو بہتر مسلمان بنانے کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل بنائی،جسٹس فائز عیسی

ایک آمر نے پاکستان کے مسلمانوں کو بہتر مسلمان بنانے کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل بنائی،جسٹس فائز عیسی
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ 1979 میں ایک جابر نے پاکستان کے مسلمانوں کو بہتر مسلمان بنانے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل بنائی،

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اسلام آباد میں صنفی اور جنسی تشدد کے کیسز میں عدلیہ کے کردار پر جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جابروں سے ملنا اور تعلق رکھنا ایک فخر سمجھا جاتا ہے اور 1979 میں ایک جابر نے پاکستان کے مسلمانوں کو بہتر مسلمان بنانے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل بنائی.

انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے تمام قوانین انگریزی میں ہوتے ہیں دو زبانوں میں کیوں نہیں ہوسکتے آج تک سمجھ نہیں آیا۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریپ کو زنا بالجبر کی حدود میں لایا گیا اس غلطی کو درست کرنے میں 27 سال لگے اوراس دوران کتنی خواتین نے تشدد برداشت کیا ان کا جواب اللہ کو کون دے گا؟

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیونکہ اسلام واحد دین ہے جس نے بنیادی ستون حج میں ایک اہم حصہ ایک عورت کی پاؤں کی چھاپ یعنی سعی رکھا گیا۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم ختم کرنے کے لیئے قواتین کے ہونے کے ساتھ خواتین کی عزت کرنا بھی لازم ہے۔