احمدی کمیونٹی کے ممبر کا قتل، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے رپورٹ طلب کرلی

احمدی کمیونٹی کے ممبر کا قتل، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے رپورٹ طلب کرلی
احمدی کمیونٹی کے ممبر کے قتل پر وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ نے پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

تفصیل کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ نے اوکاڑہ میں احمدی کمیونٹی کے ایک ممبر کی ٹارگٹ کلنگ پر نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے پشاور میں دو سکھ تاجروں کے قتل پر بھی پولیس کو فوری طور پر رپورٹ پیش کرنے کا کہا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے پشاور میں دو سکھ تاجروں کو ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بنا کر قتل کیا گیا تھا جس کی ذمہ داری داعش خراسان نامی تنظیم نے قبول کی تھی۔ دوسرے واقعے میں منگل کے روز پنجاب کی ضلع اوکاڑہ میں دینی مدرسے کے ایک طالب علم نے احمدی کمیونٹی کے نوجوان کو چھریوں کے وار کرکے قتل کر دیا تھا۔



وفاقی وزارتِ انسانی حقوق کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر نے ٹارگٹ کلنگ کے ان واقعات پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ کے لیے ریاستِ پاکستان میں قوانین بہت واضح ہیں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

وفاقی وزیر کی ہدایت پر متعلقہ علاقوں کے پولیس افسران سے دونوں واقعات کی فوری رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ قبل ازیں ان کی ہدایت پر تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو اقلیتوں کی مذہبی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی تھیں۔

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔