مخلوق عدالت کے سامنے کھڑی ہوگئی تو کیا کریں گے؟ آزادی کیساتھ فیصلے کرے: مولانا فضل الرحمان

مخلوق عدالت کے سامنے کھڑی ہوگئی تو کیا کریں گے؟ آزادی کیساتھ فیصلے کرے: مولانا فضل الرحمان
جمیعت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عدلیہ کا اپنا کام ہے حکومت کا اپنا کام ہے، آپ ان لوگوں سے ڈرتے ہیں، یہ مخلوق عدالت کے سامنے کھڑی ہوگئی تو کیا کریں گے،عدالت آزادی کے ساتھ فیصلےکرے۔

یہ بات انہوں نے کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مولانا فضل الرحمان نے عدالت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے چیف ایگزیکٹو نے افسران کو تبدیل کیا، اس پر آپ نے سوموٹو کیوں لیا ؟ اور کس کے کہنے پر لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ اپنی عزت اور وقار میں کمی کر رہی ہے۔ بشیر میمن چیخ چیخ کر کہتا رہا کہ عمران خان نے غلط کام کا بولا، مگر اس پر تو عدالت نے کوئی سوموٹو نہیں لیا تھا، مگر آج ایک جلسہ کی گفتگو کو بنیاد بنا کر سوموٹو لیا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کیا عدالت نے اتنا بڑا قدم ایک جلسے میں عمران خان کی گفتگو پراٹھایا؟ انہوں نے عدالت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے کہ آپ حکومت کرلیں، آپ ہی ملک کے چیف ایگزیکٹو بن جائیں۔

امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ حکومت کا اپنا کام ہے جبکہ عدلیہ کا اپنا، آپ ان لوگوں سے ڈرتے ہیں۔ عدالت آزادی کے ساتھ فیصلے کرے۔ یہ مخلوق عدالت کے سامنے کھڑی ہوگئی تو کیا کریں گے۔

https://twitter.com/juipakofficial/status/1527388122845159424?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1527388122845159424%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1182277

ان کا کہنا تھا کہ جب سازش اور خط کا بیانیہ ختم ہو گیا تو عمران خان نے زندگی کو خطرے کا بیان دے دیا، عمران خان کو پارلیمنٹ اور عوامی نمائندوں نے مسترد کیا ہے، انھیں کس بات کا شکوہ ہے، عمران خان ملک میں معاشی اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے، ہم عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔

سربراہ جمعیت علما اسلام کا کہنا تھا کہ آج کل مشکلات کھڑی کی جارہی ہیں، لیکن جلسیوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، جو صادق اور امین بنا ہوا ہے اسے کوئی پیسا دینے کو تیار نہیں، جن کو یہ چورکہتا ہے اس کو پیسا دینے کو دنیا تیار ہے۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کارکردگی کے لحاظ سے نااہل اور دماغی طور پر بیمار ثابت ہوئے، ہم پاکستان میں کسی یہودی ایجنٹ کو رہنے نہیں دیں گے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک مخصوص لابی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حق میں تھی، لیکن آپ کی آواز پر پاکستان میں کوئی اسرائیل کو تسلیم کرنے کی جراءت نہیں کرسکا، ہماری کاوشوں نے اس لابی کو اسرائیل کو تسلیم کرنےکے مؤقف سے پیچھے ہٹنے پر مجبورکیا۔