'گرفتاریوں کی فہرست تیار، شیریں مزاری کے بعد عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ'

'گرفتاریوں کی فہرست تیار، شیریں مزاری کے بعد عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ'
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کی اہم لیڈرشپ کو گرفتار کرنے فہرست تیار کر لی گئی ہے۔ شیریں مزاری کی گرفتاری اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ عمران خان کو بھی جلد گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

شیخ رشید کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو ڈیڑھ سال کی چھوٹ نہیں ملی، اس لئے یہ لوگ ملک کو انارکی کی جانب لے کر جانا چاہتے ہیں۔ شیخ رشید نے خدشہ ظاہر کیا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری بھی ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انہوں نے گرفتاریوں کے لیے فہرستیں تیارکرلی ہیں، شیریں مزاری کی گرفتاری اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے نئے آئی جیز کو تعینات کر دیا ہے جبکہ  تھانیداروں کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو گرفتار کر لیا گیا

شیریں مزاری کے خلاف ڈی جی خان میں ایک مقدمہ درج ہوا تھا جس پر انہیں اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے اسلام آباد پولیس کی مدد سے تھانہ کوہسار کی حدود میں گرفتار کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کے خلاف مقدمہ ڈپٹی کمشنر راجن پور کی شکایت پردرج کیا گیا۔ ڈاکٹر شیریں مزاری کے خلاف الزامات کی تفصیلات ایف آئی آر میں ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔

اسلام آباد پولیس نے بھی ڈاکٹر شیریں مزاری کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کو اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ پنجاب نے پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کیا ہے۔

دوسری جانب شیریں مزاری کی بیٹی ایمان زینب مزاری کا اس حوالے سے دعویٰ ہے کہ ان کی والدہ کو مرد پولیس اہلکاروں نے مارا، اینٹی کرپشن پنجاب کے مرد پولیس اہلکار شیریں مزاری کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے۔

سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کی گرفتاری کو سیاسی انتقام کے طور پر لیا جائے گا اور اس گرفتاری سے شیریں مزاری کو نقصان نہیں بلکہ سیاسی طور پر بہت فائدہ ہو گا۔