• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, فروری 8, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

انتظامیہ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کے ریمارکس

عرفان قادر ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ایک سیاسی جماعت مسلسل الزام لگا رہی ہے جس میں عدالت کو جوڑا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے جواب دیا کہ ہم سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے لیکن ایف آئی اے رپورٹ سے تاثر ملا کہ معاملات کو غیر سنجیدہ اقدامات سےکور کیا گیا۔

عبداللہ مومند by عبداللہ مومند
مئی 27, 2022
in خبریں
35 0
0
انتظامیہ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کے ریمارکس
41
SHARES
194
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے تحقیقاتی اداروں میں اعلی حکومتی شخصیات کی مداخلت پر ازخود نوٹس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ ای سی ایل رول 2010 کا سیکشن دو پڑھیں، جن کے مطابق کرپشن، دہشتگردی، ٹیکس نادہندہ اور لون ڈیفالٹر باہر نہیں جا سکتے، کابینہ نے کس کے کہنے پر کرپشن اور ٹیکس نادہندگان والے رول میں ترمیم کی؟ کیا وفاقی کابینہ نے رولز کی منظوری دی ہے؟، نیب کے مطابق ان سے پوچھے بغیر ملزمان کے نام ای سی ایل سے نکالے گئے۔

RelatedPosts

نیب ترمیمی بل: پی ٹی آئی کو کہا تھا اسمبلی جاکر کردار ادا کریں، عدالت سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی، چیف جسٹس

حلقہ بندیوں کیخلاف ایم کیوایم کی درخواست خارج، بلدیاتی انتخابات 28 اگست کو ہی ہونگے

Load More

اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کابینہ کی منظوری کے منٹس پیش کردوں گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا 120 دن بعد ازخود نام ای سی ایل سے نکل جائے گا؟ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 120 دن کا اطلاق نام ای سی ایل میں شامل ہونے کے دن سے ہوگا۔

جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیے کہ کابینہ کے ارکان خود اس ترمیم سے مستفید ہوئے، وہ اپنے ذاتی فائدے کیلئے ترمیم کیسے کر سکتے ہیں؟، کابینہ ممبران کا نام ای سی ایل میں ہونا اور ای سی ایل رولز میں کابینہ کی ترمیم کیا مفادات کا ٹکراؤ نہیں؟

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ معلوم ہے کہ وفاقی وزراء پر ابھی صرف الزامات ہیں، کیا کوئی ضابطہ اخلاق ہے کہ وزیر ملزم ہو تو متعلقہ فائل اس کے پاس نہ جائے؟ ملزم وزراء کو تو خود ہی ایسے اجلاس میں نہیں بیٹھنا چاہیے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے بھی کہا کہ اپنے فائدے کیلئے ملزم کیسے رولز میں ترمیم کر سکتا ہے؟

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا سرکولیشن سمری کے ذریعے ایسی منظوری لی جا سکتی ہے؟ کابینہ کا کام ہے کہ ہر کیس کا جائزہ لیکر فیصلہ کرے۔ عدالت نے ای سی ایل سے نکالے گئے کابینہ ارکان کے ناموں کی تفصیلات طلب کر لیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ای سی ایل رولز میں ترمیم کے بعد نظرثانی کا طریقہ کار ہی ختم ہو گیا۔

اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ دیکھ لیتے ہیں کہ کیا وہ ممبران جن کے نام ای سی ایل میں تھے وہ ترمیم والے کمیٹی اجلاس میں موجود تھے یا نہیں، دراصل وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے ای سی ایل رولز میں ترمیم تجویز کی تھی۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ جس شخص کے وکیل تھے اسی کو فائدہ پہنچایا، کیا طریقہ کار اپنا کر ای سی ایل رولز میں ترمیم کی گئی؟

وزیراعظم شہباز شریف کے وکیل عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو درخواست کی کہ وزیراعظم کا وکیل ہوں مجھے سنا جائے۔ چیف جسٹس پاکستان نے عرفان قادر کے درخواست پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم انفرادی طور پر کسی کو نہیں سن رہے ، فوجداری نظام سے متعلق مقدمہ سن رہے ہیں۔

وکیل عرفان قادر نے عدالت سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ہمیں بتائے کہ سوالات بتا دے جس پر معاونت کی ضرورت ہے، اہم مقدمہ ہے اس کے حکومت پر اثرات ہوں گے۔

چیف جسٹس نے وکیل عرفان قادر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپ کو عدالتی معاونت کے لیے نہیں بلایا،آپ نے جو کہنا ہے تحریری طور پر لکھ کر دے دیں۔

ایڈوکیٹ عرفان قادر نے عدالت کے سامنے جواب دیتے ہوئے کہا آپ پہلے سوال لکھے اس حساب سے جواب تیار کرونگا۔

عرفان قادر ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ دو سیاسی جماعتیں میں مخاصمت ہے اور ایک سیاسی جماعت مسلسل الزام لگا رہی ہے جس میں عدالت کو جوڑا جا رہا ہے۔

چیف جسٹس کا عرفان قادر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے لیکن ایف آئی اے رپورٹ سے تاثر ملا کہ معاملات کو غیر سنجیدہ اقدامات سےکور کیا گیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے ہدایت کی کہ ای سی ایل رولز میں ترمیم کے طریقہ کار سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں، فی الحال حکومت کے ای سی ایل رولز سے متعلق فیصلے کو کالعدم قرار نہیں دے رہے، قانون پر عمل کے کچھ ضوابط ضروری ہیں، انتظامیہ کے معاملات میں مداخلت کرنا نہیں چاہتے۔

عدالت میں وزیر اعظم اور وزیراعلی پنجاب کے کیس میں ایف آئی اے افسران کے تبادلے سے متعلق ایف آئی رپورٹ پر بحث ہوئی۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ایف آئی اے رپورٹ سے تاثر ملا کہ بہت سے معاملات کو غیر سنجیدہ اقدامات کے ذریعے کور کیا گیا، وزارت قانون نے 13 مئی کو سکندر ذوالقرنین سمیت ایف آئی اے پراسکیوٹرز کو معطل کیا، بظاہر ایف آئی اے پراسکیوٹرز کو کیس کی دو سماعتوں میں پیش نا ہونے کی بنیاد پر معطل کیا گیا ہے، کیا آپ نے پراسکیوٹرز کو یہ کہا کہ آپ پیش ہو نا ہوں آپ فارغ ہیں؟ پراسکیوٹرز کو تبدیل کرنے کے لیے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، انویسٹیگیشن آفیسر کو بھی بیماری کی وجہ سے تبدیل کیا گیا، حالانکہ وہ تبدیل ہونے کے ایک مہینہ بعد بیمار ہوا۔

جسٹس منیب اختر نے بھی کہا کہ کیا جن سماعتوں پر پیش نا ہونے پر پراسکیوٹرزکو معطل کیا گیا وہ نئی حکومت کے قیام کے بعد کی تھیں؟۔

سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے اور ڈائریکٹر لاء آپریشنز ایف آئی اے عثمان گوندل کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے پراسکیوشن ٹیم بظاہر مقدمہ کی کارروائی رکوانے کیلئے تبدیل کی گئی، آرٹیکل 248 وزراء کو فوجداری کارروائی سے استثنی نہیں دیتا، وفاقی وزراء کیخلاف فوجداری کارروائی چلتی رہنی چاہیے، فوجداری نظام سب کیلئے یکساں ہونا چاہیے۔

عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

Tags: ای سی ایلایگزٹ کنٹرول لسٹسپریم کورٹسپریم کورٹ از خود نوٹس
Previous Post

وزیراعظم آج قوم سے خطاب کریں گے، ریلیف پیکج کا اعلان متوقع

Next Post

حکومت کی 3 پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے اور ضمنی الیکشن کروانے پر مشاورت

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔

Related Posts

‘پی ٹی آئی کو اب بھی اسٹیبلشمنٹ کے کسی حصے کی حمایت حاصل ہے’

‘پی ٹی آئی کو اب بھی اسٹیبلشمنٹ کے کسی حصے کی حمایت حاصل ہے’

by نیا دور
فروری 8, 2023
0

تحریک انصاف استعفے منظور کروانے کے لیے سپریم کورٹ تک گئے تھے اور اب لاہور ہائی کورٹ چلے گئے ہیں کہ یہ...

نثار صفدر، خالد چودھری ترقی پسند سماج چاہتے تھے؛ امتیاز عالم

نثار صفدر، خالد چودھری ترقی پسند سماج چاہتے تھے؛ امتیاز عالم

by نیا دور
فروری 8, 2023
0

انجمن ترقی پسند مصنفین لاہور کے زیر اہتمام بائیں بازو کے سینیئر رہنما نثار صفدر اور ترقی پسند صحافی خالد چودھری کی...

Load More
Next Post
حکومت کی 3 پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے اور ضمنی الیکشن کروانے پر مشاورت

حکومت کی 3 پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے اور ضمنی الیکشن کروانے پر مشاورت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 8, 2023
2

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
1

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In