لوگ جانتے ہیں کہ اصل پاور اسٹیبلشمنٹ کے پاس لیکن وہ خود کو نیوٹرل کہہ رہے ہیں: عمران خان

لوگ جانتے ہیں کہ اصل پاور اسٹیبلشمنٹ کے پاس لیکن وہ خود کو نیوٹرل کہہ رہے ہیں: عمران خان
عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ خود کو نیوٹرل کہہ رہی ہے لیکن لوگ جانتے ہیں کہ پاور ان کے پاس ہے۔ تاریخ اس کردار کو بھی معاف نہیں کرے گی کہ ملک نیچے چلا جائے اور آپ کہیں ہم نیوٹرل ہیں۔ لوگ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کا شانگلہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں قوم کو کہتا ہوں کہ تیاری کریں، میں پرسوں دیر میں ہونے والے جلسے میں اپنا اگلا لائحہ عمل دوں گا، ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا مطالعہ کررہے ہیں اور آئین اور قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے پرسوں اپنی تحریک کا اگلا لائحہ عمل دوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ یہ چور صرف دو کام کررہے ہیں، ایک اپنے کرپشن کے کیسز ختم کررہے ہیں، نیب کو ختم کررہے ہیں، پہلے جنرل مشرف نے ان کے کرپشن کے کیسز معاف کیے اور این آر او دیا، وہ سارے معاف ہوئے تو جو دس میں انہوں نے کرپشن کی اب اس پر ان کو این آر او مل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں، تو بسم اللہ آپ نیوٹرل ہوں لیکن لوگ جانتے ہیں کہ پاور آپ کے پاس ہے اور یہ چوروں کا ٹولہ جس طرح قوم کو نیچے لے کر جا رہا ہے تو لوگ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور تاریخ اس کردار کو بھی معاف نہیں کرے گی کہ ملک نیچے چلا جائے اور آپ کہیں ہم نیوٹرل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں لوگوں کو خوف ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے کی طرف جارہا ہے، جس تیزی سے قرضہ بڑھ رہا ہے، روپیہ گررہا ہے اور مہنگائی بڑھ رہی ہے، اگر اس وقت یہ ملک نہ سنبھالا گیا اور اس کا دیوالیہ نکل گیا تو میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ سوویت یونین اور امریکا دنیا کی دو بڑی طاقتیں تھیں لیکن جب ان کی معیشت زوال پذیر ہوئی تو سوویت یونین ٹوٹ گئی اور ان کی تگڑی فوج بھی انہیں اکٹھا نہ رکھ سکی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج حالات یہ ہیں کہ روپیہ گررہا ہے، ملک کی دولت میں کمی آ رہی ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے، لوڈ شیڈنگ کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں تو جو بھی اس سازش میں ملوث تھے انہیں تاریخ نہیں بھولے گی، نہ تاریخ آپ کو معاف کرے گی اور نہ پاکستان کے عوام آپ کو معاف کریں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت میں شرح نمو میں اضافہ ہو رہا تھا اور وہ 5.6فیصد تھی، ہمارے کسانوں کو کبھی فصلوں پر اتنا پیسہ نہیں ملا اور نہ ہی اتنی پیداوار ہوئی جو ہمارے دور میں ہوئی، ہمارے دور میں 50سال بعد صنعت نے اتنی تیزی سے ترقی کرنی شروع کی، ہماری آمدنی بڑھ گئی، ٹیکس اکٹھا کرنا بڑھ گیا، ایکسپورٹس بڑھ گئیں، ترسیلات زر ریاکرڈ پر چلی گئیں تب انہوں نے سازش کر کے ہماری حکومت گرائی۔

انہوں نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کے دونوں جماعتوں کے دور میں امریکا نے 400 ڈرون حملے کیے لیکن ان دونوں کی قیادت نے ایک دفعہ اس کی مذمت نہیں کی، ان غلاموں نے کبھی ایک دفعہ بھی ان ڈرون حملوں کے خلاف آواز بلند نہیں کی، اس لیے ہم نے اپنی حقیقی آزادی کی تحریک چلانی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری قوم چاہتی ہے کہ اس ملک میں وہ پارٹی اقتدار میں آئے جو ہماری قوم کے ووٹوں سے آئے، ہم امریکا اور باہر کی حکومتوں کا حکم نہیں مانتے کہ عمران خان کو ہٹا کر دوسرے کو لے آؤ کیونکہ یہ ہماری خدمت کرے گا اور یہ وہ پالیسی بنائیں گے جو امریکا کے لیے ہوں گی۔



عمران خان نے کہا کہ شانگلہ آپ نے اس حقیقی آزادی کی تحریک میں میرے ساتھ کھڑا ہونا ہے، ہم کسی سپر پاور کو نہیں مانتے اور صرف اللہ کے سامنے جھکتے ہیں، ہم حق اور سچ پر کھڑے ہوتے ہیں، ہم خوف کے بت کو توڑ کر صرف اپنے نظریے پر چلتے ہیں۔

انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر بات نہیں کریں گے، انہوں نے کہا تھا کہ گندم خریدنے کے لیے اپنے کپڑے بیچ دوں گا، جب سے یہ آئے ہیں آٹا مہنگا ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ملک کی خارجہ پالیسی یہ تھی کہ قائد اعظم نے کہا تھا کہ پاکستان کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا جب تک فلسطینیوں سے انصاف نہیں ہوتا، یہ ہماری حکومت کا بھی نظریہ تھا، لیکن امریکا کی غلام حکومت بھارت، اسرائیل اور امریکا کا ایجنڈا لاگو کر رہی ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا ایک وفد اسرائیل گیا ہے اس میں ایک پاکستان کا نوکر بھی ہے جو سرکاری ادارے میں کام کرتا ہے، یہ ہندوستان سے اچھے تعلقات کرنا چاہتے ہیں جبکہ وہ کشمیریوں پر ظلم کر رہے ہیں۔