وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان سے سکیورٹی واپس لے لی

وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان سے سکیورٹی واپس لے لی
حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے سکیورٹی واپس لے لی۔

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں عمران خان کے چیف آف سٹاف اور تحریک انصاف کے رہنماء شہباز گل نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کو اسلام آباد پولیس کی طرف سے دی گئی سکیورٹی واپس لے لی گئی اور اسلام آباد پولیس کے تمام لوگوں کو کل شام واپس بلا لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ایک مجرمہ مریم صفدر کو وزیراعظم کے برابر سکیورٹی دی جا رہی ہے دوسری طرف امت مسلمہ کے لیڈر سے سکیورٹی واپس لینا امپورٹڈ حکومت کی گھٹیا حرکتیں ہیں۔

ہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جان کو خطرے کے باعث چند روز قبل ان کی سکیورٹی بڑھانے کی سفارش کی گئی تھی ، اس حوالے سے ایس ایس پی سکیورٹی نے اعلیٰ حکام اور متعلقہ اداروں کو مراسلے میں آگاہ کیا کہ انٹیلی جنس ایجنسی نے بتایا ہے عمران خان کی جان کو خطرہ ہے ، اس لیے فوری سکیورٹی کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی سکیورٹی بڑھانے کیلئے ایس ایس پی سکیورٹی نے مراسلہ جاری کیا ، اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد نے وزیرداخلہ اور سیکرٹری داخلہ سے فون پر رابطہ بھی کیا گیا ، جس میں مراسلے سے متعلق بتایا گیا کہ انٹیلی جنس ایجنسی نے بتایا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے ، عمران خان کی سکیورٹی کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیں، مراسلہ سابق وزیراعظم عمران خان کی ذاتی سکیورٹی کو بھی بھیجا گیا۔

ادھر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مہنگائی کی نئی لہر کے خلاف پُرامن احتجاج کی کال دے دی ، عمران خان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے ملک میں معاشی تباہی پھیر دی ، عوام دشمن حکومت کی پالیسیوں سے مہنگائی کا طوفان آگیا ہے جب کہ ہمارے لیے ہمیشہ ہمارے لوگ ترجیح رہے ، اس لیے ہماری حکومت نے کورونا کے دباؤ کا مقابلہ کیا اور 1200 ارب روپے کا معاشی پیکیج دیا ، صرف اس سال ہم نے سیلز ٹیکس صفر کر کے توانائی کے شعبہ میں 466 ارب روپے کی سبسڈی دی ، اب امپورٹڈ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ کر دیا ، عوام دشمن حکومت کے خلاف لوگ نمازِ جمعہ کے بعد احتجاج کریں۔