صارفین کو ناپسندیدہ ایس ایم ایس بلاک کرنے کی اجازت دینے کیلئے پالیسی سازی کا عمل شروع

صارفین کو ناپسندیدہ ایس ایم ایس بلاک کرنے کی اجازت دینے کیلئے پالیسی سازی کا عمل شروع
وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومت کا موبائل فون صارفین کے تحفظ کیلئے بڑا اقدام، صارفین کو ناپسندیدہ ایس ایم ایس بلاک کرنے کی اجازت دینے کیلئے پالیسی سازی کا عمل شروع کر دیا گیا۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) صارفین کے ڈیٹا کی رازداری کے قوانین کا فوری جائزہ لے گی۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی ہے کہ صارفین کی پرائیویسی شہریوں کا بنیادی آئینی حق ہے۔ حکومت اس کی خلاف ورزی کسی قدر اجازت نہیں دے گی۔

اس سلسلے میں وزیراعظم کے مشیر برائے سٹریٹجک ریفارمز سلمان صوفی کی چیئرمین پی ٹی اے سے موبائل فون صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ اور مرکیٹرز کی طرف سے بھیجے جانے والے ناپسندیدہ ایس ایم ایس کے حوالے سے مشاورت ہوئی۔

مشاورت کے دوران شہریوں کو ناپسندیدہ ایس ایم ایس بلاک کرنے کی اجازت دینے کی فوری پالیسی سازی پر اتفاق کیا گیا۔ معاون خصوصی نے وزیراعظم کی پی ٹی اے کو صارفین کو بھیجے جانے والے مارکیٹرز کے ناپسندیدہ ایس ایم ایس کے ساتھ ساتھ شہریوں کے رازداری کے قوانین کے فوری جائزے کی ہدایات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کی پرائیویسی ایک آئینی حق ہے اور وزیر اعظم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اس کی خلاف ورزی نہ ہو۔ چیئرمین پی ٹی اے وزیراعظم اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کو اس سلسلے میں ہونے والے اقدامات پر آج بریف کریں گے۔

اس سلسلے میں مجوزہ اقدامات میں صارف بغیر اجازت موصول ہونے والے میسج بھیجنے والی کمپنی کو رپورٹ کر سکے گا شامل ہے۔ مزید برآں صارف کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی میسج بھیجنے والی کمپنی کو میسج بھیجنے سے منع کر سکے گا جس پر عملدرآمد کمپنی پر لازم ہوگا۔ اسکے علاوہ کمپنی صارف کا ڈیٹا اس کی مرضی کے بغیر کسی اور کمپنی کو نہ دینے کی پابند ہوگی۔