وفاقی حکومت کا شمالی وزیرستان میں یونیورسٹی کے قیام کیلئے فنڈز جاری کرنے کا اعلان

وفاقی حکومت کا شمالی وزیرستان میں یونیورسٹی کے قیام کیلئے فنڈز جاری کرنے کا اعلان
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ تقریر میں شمالی وزیرستان یونیورسٹی کا اعلان کردیا۔

بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ ان پیسوں سے اس سال وزیرستان میں بھی ایک یونیورسٹی بنانے کا آغاز ہوگا۔

https://twitter.com/RahimDwr/status/1535243114591535106

وزیرستان سے نو منتخب ایم این اے محسن داوڑ نے یونیورسٹی کے قیام کے فنڈز کے اجراء کیلئے وزیراعظم شہباز شریف سے خصوصی درخواست کی تھی، انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں یونیوسٹی کے قیام سے علاقے میں شعور اور تعلیم کا انقلاب برپا ہوگا۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ 10 ہزار مزید طلبا کو بینظیر انڈر گریجویٹ اسکالر شپس دی جائیں گی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 65 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ایچ ای سی کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 44 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، شمالی وزیرستان میں بھی ایک یونیورسٹی بنانے کا آغاز ہو گا اور نیشنل یوتھ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ ایک لاکھ لیپ ٹاپ آسان اقساط پر مہیا کیے جائیں گے۔

قومی اسمبلی میں پیش کردہ نئے مالی سال 23-2022 کے بجٹ میں ہائر ایجوکیشن (ایچ ای سی) کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 44 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ایچ ای سی کے بجٹ میں بلوچستان اور ضم شدہ اضلاع کے لیے 5 ہزار وظائف شامل ہیں جبکہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں کے لیے الگ اسکالر شپ اسکیم بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں کاروبار کے فروغ کے لیے 5 لاکھ تک بلاسود قرضے دیئے جانے کی اسکیم کا اجرا کیا جائے گا اور سکیم کے تحت نوجوانوں کو ڈھائی کروڑ تک آسان شرائط پر قرضے فراہم کیے جائیں گے۔نوجوانوں کی صلاحیتوں کی حوصلہ افرائی کے لیے اینویشن لیگ کا آغاز کیا جائے گا۔ 11 سے 25 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ اور اسپورٹس ڈرائیو پروگرام بھی تشکیل دیا گیا ہے۔ یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی کے تحت 20 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع نکالے جائیں گے۔