مسلم لیگ ن کو جو خطرات ہیں، پی ٹی آئی ان میں پانچویں نمبر پر ہے

مسلم لیگ ن کو جو خطرات ہیں، پی ٹی آئی ان میں پانچویں نمبر پر ہے
ڈاکٹر نیاز مرتضیٰ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کو اس وقت جو خطرات ہیں، ان میں پی ٹی آئی اس کیلئے سب سے بڑا خطرہ نہیں بلکہ پانچویں نمبر پر ہیں۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر نیاز مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی ن لیگ کیلئے ففتھ پرابلم ہیں۔ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کیلئے اس وقت جو سب سے بڑی مشکل ہے، وہ ملک کی اکانومی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسرے نمبر پر اسٹیبلشمنٹ، تیسرے نمبر پر اتحادی اور چوتھے نمبر پر مسلم لیگ ن کے اندر تنائو اور ٹوٹ پھوٹ حکمران جماعت کیلئے بڑے مسائل ہیں۔ پی ٹی آئی اور عمران خان کا نمبر ان کے بعد کہیں جا کر آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان چاروں میں سے کوئی چیز مسئلہ بنتی ہے تو پھر ہی پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، وگرنہ اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کو کوئی پرابلم نہیں ہے۔

پروگرام میں اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جی ڈی پی صرف ایک سال کا نہیں دیکھا جاتا بلکہ گذشتہ سالوں کی پرفارمنس کو بھی دیکھا جاتا ہے۔ آج پاکستان کی بہت اچھی صورتحال نہیں ہے۔ ہم اکنامک بحران میں ہیں۔ پی ٹی آئی والے سوشل میڈیا پر بونگیاں ما رہے ہیں۔

ڈاکٹر نیاز مرتضیٰ نے کہا کہ سب سے زیادہ خراب معاشی حالات مشرف پیپلز پارٹی کیلئے چھوڑ کر گیا، اس کے بعد عمران خان اب ن لیگ کیلئے چھوڑ کر گئے ہیں۔ مطلب یہ کہ ہائبریڈ رجیم جو بے ایمانی سے اقتدار میں آئیں انہوں نے معیشت خراب کی۔

پروگرام میں شریک مہمان توصیف احمد خان کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الٰہی سے عمران خان راضی نہیں ہیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ چودھری صاحب وزیراعلیٰ بنیں۔ عمران خان نہ پرویز الٰہی کو وزیراعلی بننے دینا چاہتے ہیں اور نہ حمزہ کو قانونی وزیراعلیٰ مانتے ہیں۔

توصیف احمد خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان چاہتے ہیں کہ پنجاب میں سیاسی عدم استحکام کی فضا قائم رہے تاکہ دکھا سکیں کہ یہاں آئینی اور قانونی بحران ہے۔ پہلے پرویز الٰہی نے عمران خان کو استعمال کرنے کی کوشش کی، اب عمران خان انہیں استعمال کر رہے ہیں۔