• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جنوری 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

موجودہ نظام تعلیم طلبہ کو تشدد کی طرف لے جاتا ہے، اس پر نظرثانی ضروری ہے: پرویز ہود بھائی

عبداللہ مومند by عبداللہ مومند
جون 15, 2022
in خبریں
8 0
0
موجودہ نظام تعلیم طلبہ کو تشدد کی طرف لے جاتا ہے، اس پر نظرثانی ضروری ہے: پرویز ہود بھائی
10
SHARES
46
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

طبعیات دان اور ماہر تعلیم ڈاکٹر پرویز ہود بھائی نے نوجوانوں کے مابین صحت مند روشن خیال مکالماتی فضا کو فروغ دینے اور انہیں مذہب ونسل کی بنیاد پر پرتشدد سیاست سے بچانے کے لئے طلبہ یونینز کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے موجودہ نصاب پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ “یہ طلبہ کو تشدد کی طرف لے جاتا ہے۔” انہوں نے طلبہ کو شہریت کی قدر بارے تعلیم دینے اور ان میں تنقیدی سوچ کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کے ماحول کو بہتر بنانے کا یہی واحد طریقہ ہے۔ ان کا کہنا تھا “یونیورسٹیز کو کھلے بحث ومباحثے کے لیے آزاد رہنے دیں۔”

RelatedPosts

اسحاق ڈار کی وجہ سے پاکستان کو نقصان ہوا: مفتاح اسماعیل

وزیراعظم سے امریکی سفیر کی ملاقات، مختلف امور پر تبادلہ خیال

Load More

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں ایک منعقد کئے گئے ایک سیمینار سے خطاب میں کیا۔ اسلام آباد میں ایک مشاورتی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیگر مقررین نے زور دیا کہ تنقیدی شعور اور صحت مند روشن خیال مکالماتی فضا کو فروغ دینے کے لیے حکومت کو ایسی پالیسیاں وضع کرنی چاہئیں جن کا محور طلبہ ہوں، تاکہ تعلیمی اداروں میں ایسی نسل تیار کی جاسکے جو تخلیقی صلاحیتوں سے بھرپور ہو۔

ماہرین کی اکثریت نے قواعد ضوابط کے تحت طلبہ یونینز کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا، کیونکہ اس سے ملک کے تعلیمی اداروں میں بڑھتی مذہبی اور نسلی بنیاد پرستی کی حوصلہ کی جاسکتی ہے۔

اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک ’پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز‘ (PIPS ) کے زیراہتمام ’’نوجوانوں کے مابین تنوع، تکثیریت پسندی اور امن کے بیانیوں کا فروغ‘‘ کے عنوان کے تحت منعقد کی گئی ایک مشاورتی نشست میں سیاستدان، ماہرین تعلیم، مذہبی اسکالرز، طلبہ، صحافی، انسانی حقوق کے کارکن اور سول سوسائٹی کے نمائندے شریک ہوئے۔

نشست کا مقصد اس بات کو جائزہ لینا تھا کہ تعلیمی نصاب نوجوانوں میں جمہوریت، شہریت اور آئین بارے آگہی پیدا کرنے میں ناکام کیوں ہوا، تعلیمی اداروں میں مذہبی بنیادپرستی کے محرکات کیا ہیں، اور یہ کہ نوجوانوں کی بہبود و ترقی کے لیے کی جانے والی قانون سازی کی کوششوں کا تنقیدی تجزیہ کیا جائے۔

مقررین شرکا کا موقف تھا کہ پاکستان میں نوجوان ریاستی پالیسیوں کے حوالے سے خاص علم نہیں رکھتے۔ انہوں نے زور دیا کہ نوجوانوں کو شہریت، جمہوریت اور آئین کی تعلیم دے کر اور ان کے مابین آزادانہ بحث ومباحثہ کی فضا کو فروغ دے کر تعلیمی احاطوں سے تشدد اور سخت گیر رویوں کا خاتمہ کیا جائے۔

ماہر تعلیم اور کالم نگار ڈاکٹر ناظر محمود نے افسوس کا اظہار کیا کہ ریاست کے پرتشدد رویے معاشرے میں منتقل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ایک ایسے مخصوص بیانیے کو سراہتی رہی جس میں جنگجوؤں کو ہیرو بنا کر پیش کیا گیا، جبکہ اس کے متبادل بیانیے کی حوصلہ شکنی کی گئی۔

قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے موجودہ چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے نصاب پر نظر ثانی کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نصاب طلبہ اور ان کے مفادات کو محور تصور کرتے ہوئے وضع نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان اور ریاستی اداروں کو ایسا نظام وقع کرنا چاہیے کہ جس کے تحت یونیورسٹیز کو اجازت ملے کہ وہ اپنا نصاب اور انتظامی پالیسیاں خود بناسکیں۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی رومینہ خورشید عالم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’شہریت‘ کی قدر بارے سکول کی سطح پر تربیت دی جانی چاہیے۔ “میں سماجی ہم آہنگی کے تصور پر یقین رکھتی ہوں”، انہوں نے یہ بھی کہا کہ “آئین تمام شہریوں کو مساوی حقوق دیتا ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ اقلیتوں کا تصور بھی سماجی تقسیم اور درجہ بندی کو ظاہر کرتا ہے۔

رومینہ خورشید عالم نے اس طرف بھی توجہ دلائی کہ اساتذہ کی تربیت بنیادی چیز ہے جو ہمیشہ تعلیمی نظام میں مفقود نظر آتی رہی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین سینیٹر ولید اقبال نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ملک کا موجودہ انتخابی نظام ایسا ہے کہ جو موروثی سیاست اور اشرافیائی بالادستی کی وجہ سے نئے چہروں کا راستہ روکتا ہے اور حقیقی عوامی نمائندوں کے آگے آنے کے مواقع محدود بناتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سیاسی جماعتوں کو چاہیے، وہ نوجوانوں اور نئے لوگوں کو انتخابی ٹکٹ فراہم کریں۔

طلبہ یونینوں کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، سینیٹر ولید نے سینیٹ کمیٹی کی ایک ماضی کی قرارداد کا حوالہ دیا جس میں طلبہ یونینز پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو نے کہا کہ پاکستانی نوجوان الجھن اور کنفیوژن کا شکار ہیں اور ان میں اعتماد کا احساس پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ طلبہ کو اس طرح تعلیم و تربیت دی جانی چاہیے کہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کر سکیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ نوجوانوں سے متعلق تمام مسائل پر قابو پانے کے لیے ریاستی سطح پر خاص پالیسی تشکیل دینی ہوگی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماضی میں طلبہ یونینز کی کچھ خاص “خوشگوار یادیں” نہیں رہیں۔

سرگودھا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد نے طلبہ یونینوں کی بحالی کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ان پر پابندی کے سبب اعلی تعلیمی اداروں میں نسل پرستی کو فروغ ملا ہے۔ اس حوالے سے دانشور اور کالم نگار خورشید احمد ندیم کا نقطہ نظر مختلف تھا، ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو یہ حق نہیں دیا جانا چاہیے کہ وہ طلبہ میں اپنے وِنگ اور شعبے بنائیں اور انہیں سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کریں۔

’پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز‘ کے ڈائریکٹر محمد عامر رانا نے اپنے ابتدائی کلمات میں اعلی تعلیمی اداروں کے اندر اساتذہ اور انتظامیہ کے مابین بڑھتی ہوئی داخلی سیاست کی نشاندہی کی، اور بتایا کہ اس کے برخلاف طلبہ کے لیے اپنے اظہارِخیال کی بہت محدود جگہ رہ گئی ہے۔

Tags: educationpakistanPervez HoodbhoyStudentsViolenceایجوکیشنپاکستانپرویز ہود بھائیطلبہنظام تعلیم
Previous Post

عمران خان صاحب حکمت عملی بدلنا ہوگی

Next Post

جاوید چوہدری کا نیا فارمولا: 25 سال کے لیے فکسڈ پالیسی

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔

Related Posts

‘ایک آدھ مزید گرفتاری کے بعد عمران خان مذاکرات کی میز پر آ جائیں گے’

‘ایک آدھ مزید گرفتاری کے بعد عمران خان مذاکرات کی میز پر آ جائیں گے’

by نیا دور
جنوری 26, 2023
0

پرویز الہیٰ کو اپنی وزارت اعلیٰ کے کھو جانے کا بڑا دکھ ہے۔ جب منظور وٹو نے 15 سیٹوں سے وزارت اعلیٰ...

فواد چودھری پہلے گرفتار ہو جاتا تو پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہوتی، پرویزالہی

فواد چودھری پہلے گرفتار ہو جاتا تو پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہوتی، پرویزالہی

by نیا دور
جنوری 26, 2023
0

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے پی ٹئ آئی کے رہنما فواد چودھری کی گرفتاری کے بارے میں کہا ہے...

Load More
Next Post
جاوید چوہدری کا نیا فارمولا: 25 سال کے لیے فکسڈ پالیسی

جاوید چوہدری کا نیا فارمولا: 25 سال کے لیے فکسڈ پالیسی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In