اسٹیٹ بینک اور نجی بینکوں نے سود کیخلاف شرعی عدالت کا فیصلہ چیلنج کردیا

اسٹیٹ بینک اور نجی بینکوں نے سود کیخلاف شرعی عدالت کا فیصلہ چیلنج کردیا
سود کیخلاف وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

اسٹیٹ بنک نے وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ اسٹیٹ بنک کیطرف سے سلمان اکرم راجہ نے اپیل دائر کردی۔

چار نجی بنکوں نے بھی شرعی عدالت فیصلہ کیخلاف اپیل دائر کردی، جن میں وزارت خزانہ، وزارت قانون، چئیرمین بنکنگ کونسل اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

اپیل میں کہا گیا کہ وفاقی شرعی عدالت نے سپریم کورٹ ریمانڈ آرڈر کے احکامات کو مد نظر نہیں رکھا اور سیونگ سرٹیفکیٹس سے متعلق رولز کو خلاف اسلام قرار دیتے ہوئے رولز میں ترمیم کا حکم دیا۔

بینکوں نے درخواست کی کہ شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل کو منظور کیا جائے اور فیصلے میں اٹھائے گئے نکات کی حد تک ترمیم کی جائے۔

خیال رہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے م 28 اپریل کو سود کیخلاف درخواستوں پر 19 سال بعد فیصلہ سنایا تھا۔ وفاقی شرعی عدالت کے جج جسٹس سید محمد انور نے سود سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ اسلامی بینکنگ کا ڈیٹا عدالت میں پیش کیا گیا، سود سے پاک بینکاری دنیا بھر میں ممکن ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے سود سے پاک بینکنگ کے منفی اثرات سے متفق نہیں، معاشی نظام سے سود کا خاتمہ شرعی اور قانونی ذمہ داری ہے۔