پی ٹی آئی نے حمزہ شہباز کے بطور وزیراعلیٰ انتخاب کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ یہ فیصلہ حمزہ شہباز کے ہی حق میں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ فیصلے نے پنجاب میں سیاسی بحران میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔حمزہ شہباز کی حکومت برقرار نہیں رہی، جو حل دیا گیا ہے اس کے نتیجے میں بحران ختم نہیں ہوگا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ فیصلے میں کئی خامیاں ہیں، لیگل کمیٹی کی میٹنگ بلالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ فیصلے میں خامیوں کو لے کر سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
ہائیکورٹ کے فیصلے نے پنجاب میں سیاسی بحران میں مزید اضافہ کر دیا ہے، حمزہ کی حکومت برقرار نہیں رہی لیکن جو حل دیا گیا ہے اس کے نتیجے میں بحران ختم نہیں ہو گا ، اس فیصلے میں کئ خامیاں ہیں لیگل کمیٹی کی میٹنگ بلا لی ہےہائیکورٹ کے فیصلے میں خامیوں کو لے کرسپریم کورٹ سے رجوع کریں گے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 30, 2022
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ‘ اس فیصلے میں قانونی ابہام: ایک طرف حکم کہ یہ الیکشن درست نہیں تھا اور اسے کالعدم قرار دے دیا اور دوسری طرف اسی غلط الیکشن کے نتیجے میں بننے والے وزیراعلی حمزہ کو کام جاری رکھنے کا کہا جا رہا ہے، اس فیصلے کے بعد اور خرابی ہو گی۔ غلط پر اور غلط ہوگا۔ ایک ہی حل ہے نیا جنرل الیکشن۔
اس فیصلے میں قانونی ابہام: ایک طرف حکم کہ یہ الیکشن درست نہیں تھا اور اسے کالعدم قرار دے دیا اور دوسری طرف اسی غلط الیکشن کے نتیجے میں بننے والے وزیراعلی حمزہ کو کام جاری رکھنے کا کہا جا رہا ہے
اس فیصلے کے بعد اور خرابی ہو گی۔ غلط پر اور غلط ہوگا۔ ایک ہی حل ہے نیا جنرل الیکشن
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) June 30, 2022
دوسری جانب عدالتی فیصلے کو پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے آئین اور قانون کی جیت قرار دیا ہے۔
🤷🏽♀️ pic.twitter.com/DCfW0bIMdy
— Reema Omer (@reema_omer) June 30, 2022
سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق 25 لوٹوں کا ووٹ شمار نہیں ہوگا اس کا مطلب 16 اپریل کو ن لیگ کے پاس 186 ووٹ کی سادہ اکثریت نہیں تھی نہ ہی اب کسی جماعت کے پاس اکثریت ہے 5 مخصوص نشستوں کا نوٹیفیکیشن نہیں ہوا
سارا انتخاب نیا ہونا چاہئے اس فیصلہ کو قانونی مشاورت سے SC چیلنج کیا جائے گا— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) June 30, 2022
پی ٹی آئی کے صحافی صدیق جان نے کہا کہ ‘تحریری فیصلہ پڑھنے کے بعد میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ فیصلہ حمزہ شہباز کے خلاف ہرگز نہیں ہے،
پی ٹی آئی کو زیادہ جشن منانے کی ضرورت نہیں ہے، یہ فیصلہ حمزہ شہباز کے حق میں ہے۔’
تحریری فیصلہ پڑھنے کے بعد میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ فیصلہ حمزہ شہباز کے خلاف ہرگز نہیں ہے،
پی ٹی آئی کو زیادہ جشن منانے کی ضرورت نہیں ہے،
یہ فیصلہ حمزہ شہباز کے حق میں ہے— Siddique Jan (@SdqJaan) June 30, 2022
صحافی عمران ریاض خان کا کہنا ہے کہ فیصلے کی تفصیل میں حمزہ شہباز کی واپسی کے امکانات ہیں۔ تحریک انصاف اور ق لیگ کو کامیابی کے لیے کافی زور لگانا پڑےگا۔
فیصلے کی تفصیل میں حمزہ شہباز کی واپسی کے امکانات ہیں۔ تحریک انصاف اور ق لیگ کو کامیابی کے لیے کافی زور لگانا پڑےگا۔
— Imran Khan (@ImranRiazKhan) June 30, 2022
صحافی بلال غوری نے کہا کہ ‘حمزہ شہباز کے بطور وزیراعلی انتخاب پر سوالات اٹھ رہے تھے ،اب عدالتی فیصلے کے بعد وہ شفاف انداز میں دوبارہ وزیراعلی بن جائیں گے اور یہ تاثر بھی زائل ہو جائے گا کہ عدالتوں سے تحریک انصاف کو انصاف نہیں ملتا۔بس اتنی سی بات پہ اگر پی ٹی آئی کے کارکن جشن منانا چاہتے ہیں تو جی بسم اللہ’
حمزہ شہباز کے بطور وزیراعلی انتخاب پر سوالات اٹھ رہے تھے ،اب عدالتی فیصلے کے بعد وہ شفاف انداز میں دوبارہ وزیراعلی بن جائیں گے اور یہ تاثر بھی زائل ہو جائے گا کہ عدالتوں سے تحریک انصاف کو انصاف نہیں ملتا۔بس اتنی سی بات پہ اگر پی ٹی آئی کے کارکن جشن منانا چاہتے ہیں تو جی بسم اللہ
— Bilal Ghauri (@mbilalghauri) June 30, 2022
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کا انتخاب کالعدم قرار دیا گیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی کے الیکشن کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی اپیل پر سماعت ہوئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کے الیکشن کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست منظور کر لی ہیں۔
نیازی دجالی فتنہ اور اسکی پوری ٹیم کو فوری جیلوں میں ڈال کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے الزام میں غداری کا مقدمہ چلایا جائے اور یہ ہے سازش جس سے ھمارے ملک کو ناقابل تالفی نقصان پوھنچانے پر موت کی سزا دی جائے