ہمارے 11 اراکین ملک سے باہر، وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے سپریم کورٹ سے وقت مانگیں گے: چودھری پرویز الٰہی

ہمارے 11 اراکین ملک سے باہر، وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے سپریم کورٹ سے وقت مانگیں گے: چودھری پرویز الٰہی
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے بتایا ہے کہ ہمارے 11 اراکین ملک سے باہر ہیں، ان کی پاکستان واپسی میں وقت لگ سکتا ہے۔ اس معاملے کو سپریم کورٹ میں لے کر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

چودھری پرویز الٰہی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کے بائیکاٹ سے متعلق چلنے والی خبریں بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ ہم نے وزیراعلیٰ کے الیکشن کے بائیکاٹ کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن پراسیس کو آگے کرنے کیلئے سپریم کورٹ سے وقت مانگیں گے۔ کیونکہ ہمارے گیارہ اراکین ملک سے باہر ہیں ان کو پاکستان واپس آنے میں وقت لگ سکتا ہے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ عطا اللہ تارڑ نے حمزہ شہباز شریف کے حلف کے حوالے سے جاری کردہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم فیصلے کو من وعن تسلیم کرتے ہیں۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق حمزہ شہباز باز ہی کل ہونے والے الیکشن تک وزیر اعلی پنجاب رہیں گے۔

صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اراکین اسمبلی کی مطلوبہ تعداد پوری ہے۔ ہمارے پاس 176 جبکہ اپوزیشن کے پاس اراکین کی تعداد 168 ہے۔ ہمارے تمام منحرف اراکین بھی واپس آ چکے ہیں۔ پانچ آزاد اراکین کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ان ازاد پانچ اراکین نے پچھلی ووٹنگ میں بھی حمزہ شہباز شریف کو ووٹ دیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ایک طرف اس فیصلے پر خوشیاں منا رہی ہے جبکہ دوسری طرف اس فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کر رہی ہے۔ ہائی کورٹ نے فیصلے میں لکھ دیا ہے کہ کل شام 4 بجے ڈپٹی سپیکر وزیراعلٰی کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کروائیں گے۔ ہائی کورٹ نے فیصلے میں انتخابات کے عمل کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی ہیں۔ اگر کسی نے انتخابات کے عمل کو پرتشدد بنانے کی کوشش کی تو اس جرم کی سزا 6 ماہ قید ہوگی۔