مجھے واش روم کے اندر بند کرکے جان سے مارنے کی کوشش کی گئی، وزارت خزانہ کی خاتون افسر کا دعویٰ

مجھے واش روم کے اندر بند کرکے جان سے مارنے کی کوشش کی گئی، وزارت خزانہ کی خاتون افسر کا دعویٰ
وزارت خزانہ کے " فنانس ڈویژن" کی ایک خاتون افسر نے وزارت کے "ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ" کو لکھی گئی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ جمعے کے روز نامعلوم افراد نے ان کو واش روم میں باہر سے تالا لگا کر جان سے مارنے کی کوشش کی۔

وزارت خزانہ کے فائنانس ڈویژن کی خاتون افسر کی درخواست جس کی ایک کاپی نیا دور میڈیا کے پاس موجود ہے میں لکھا گیا کہ گذشتہ جمعے کے روز 10 اور 11 بجے کے درمیان وہ واش روم استعمال کرنے گئی لیکن جب وہ باہر نکل رہی تھی تو واش روم کا دروازہ بند تھا اور کوئی واش روم کے دروازے کو باہر سے تالا لگا کر چلا گیا۔

درخواست کے مطابق وہ دل کی مریضہ ہے اور واش روم میں بند کرکے اس کو جان سے مارنے کی کوشش کی گئی کیونکہ وہ ایک گھنٹے تک واش روم میں بند رہی۔

نیا دور میڈیا نے خاتون افسر سے رابطہ کیا تو انھوں نے درخواست کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک گھنٹے تک واش روم میں بند رہی۔ اس نے بتایا کہ میں چیختی چلاتی رہی مگر کسی نے دروازہ نہیں کھولا اور تقریباً ایک گھنٹے بعد ان کے واش روم کا دروازہ کھول دیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چہرے پر نقاب لگائے شخص ان کے واش روم جانے کے بعد دروازے کو باہر سے تالا لگا کر چلا جاتا ہے لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج میں صاف نہیں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ شخص مرد ہے یا خاتون؟ لیکن میں حکام سے درخواست کرتی ہوں کہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

نیا دور میڈیا نے وزارت خزانہ کے ترجمان سے اس حوالے سے موقف لینے کی کوشش کی مگر ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔