تحریک انصاف نے وزیراعلی پنجاب کے انتخاب سے متعلق فیصلے کیخلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائر کردی،اپیل میں حمزہ شہباز اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے ہمارا موقف تسلیم کیا، ہائیکورٹ نے مختصر نوٹس پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا حکم دیا،درخواست کے فیصلے تک وزیر اعلی پنجاب کا انتخاب روکا جائے جبکہ حمزہ شہباز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن معطل کیا جائے۔
اپیل میں استدعا کی گئی کہ حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹایا جائے تاکہ شفاف الیکشن ہوسکے، لاہور ہائیکورٹ فیصلے کیخلف اپیل منظور کی جائیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کردی گئی ہے، سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ آج ہی سماعت کی جائے،حمزہ شہباز کا الیکشن قانون کے مطابق نہیں تھا، عدالتی فیصلے میں بہت زیادہ ابہام ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز شریف کا انتخاب کالعدم قراردیا، لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی کے الیکشن کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی اپیل پر سماعت ہوئی، لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کے الیکشن کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست منظور کر لی ہیں
پی ٹی آئی کی اپیلوں پر جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی،حمزہ شہباز کے بطور وزیراعلی پنجاب انتخاب اور سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی تھی جس پر گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا، لاہور ہائیکورٹ نے 4 ایک کی بنیاد پر درخواستوں پر فیصلہ سنایا، لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست منظور کر لی ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کا انتخاب کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔