لاہور ہائیکورٹ کا 5 مخصوص نشستوں پر PTI ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا 5 مخصوص نشستوں پر PTI ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ نے 5 مخصوص نشستوں پر تحریک انصاف کے ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا تحریری حکم جاری کر دیا۔

ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریک انصاف کی درخواست خارج کرنے کا اقدام کالعدم کر دیا، تحریک انصاف کی خواتین اور اقلیتی ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی درخواست منظور کرلی گئی۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے ممبران پنجاب اسمبلی کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔

تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل عدالت کےحکم سےالیکشن کمیشن کو آگاہ کرے۔

عدالت نے مخصوص نشستوں پر ارکان کی نااہلی کے بعد کوٹہ دوبارہ نکالنے کی مسلم لیگ ن کی درخواست خارج کردی۔

اگر پی ٹی آئی کو پانچ مخصوص نشستیں مل گئیں تو پارٹی پوزیشن کیا ہوگی؟

اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ 5 سیٹیں حاصل کرکے بھی پی ٹی آئی اقلیت میں رہے گی اور حکومتی اتحاد کو 3 ووٹوں کی برتری حاصل رہے گی۔

25 ارکان کے ڈی سیٹ ہونے پر پنجاب اسمبلی میں ممبران کی تعداد346 رہ گئی ہے، حکومتی جماعت مسلم لیگ (ن) کے پاس 165 سیٹیں ہیں، پیپلز پارٹی کے 7، آزاد 3 اور راہ حق پارٹی کا ایک ووٹ بھی (ن )لیگ کے پاس ہے ، انہیں ملا کر حکومتی اتحاد کے ووٹوں کی تعداد 176 ہے۔

موجودہ صورتحال میں پی ٹی آئی کے 158، (ق) لیگ کے 10 ارکان ملا کر اپوزیشن کے168 ایم پی اے بنتے ہیں، پی ٹی آئی کو 5 مخصوص نشستیں مل بھی جائیں تو اپوزیشن اتحاد کی تعداد 173 بنتی ہے جو حکومتی اتحاد کے 176 ووٹوں سے تین ووٹ کم ہے۔