آئی ایم ایف کی شرائط، بجلی 7.91 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری

آئی ایم ایف کی شرائط، بجلی 7.91 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی 7.91 روپے فی یونٹ مہنگی کرنےکی منظوری دے دی ہے جس کے بعد آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری ہوگئی ہے۔

حکومت کا موقف ہے کہ پاکستان کو ہر حال میں آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ بھی آئی ایم ایف سے کئے گئے وعدوں کی ہی ایک کڑی ہے۔

موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض کے لیے درخواست کی تھی لیکن عالمی مالیاتی ادارے نے اپنی شرائط کو دہرایا تھا۔ موجودہ حکومت نے ناصرف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائیں بلکہ یکم جولائی سے لیوی بھی عائد کردیا۔

پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض کے لئے پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور سبسڈی کے خاتمے کا تحریری معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے باوجود سابق حکومت نے سبسڈی ختم کرنے کے بجائے اس میں اضافہ کردیا تھا۔

اب وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ تین مراحل میں ہو گا۔

پہلے مرحلے میں یکم جولائی سے 3.50 روپے فی یونٹ اضافہ ہو گیا۔ دوسرے مرحلے میں 3.50 روپے کا اضافہ یکم اگست سے جب کہ تیسرے مرحلے میں 91 پیسے فی یونٹ اضافہ یکم اکتوبر سے ہوگا۔