'ایکسٹینشن کی حد ہونی چاہیے، خود کا کام ہوتا نہیں، دوسرے کام میں مداخلت کرکے اسے خراب کرنا ہے'

'ایکسٹینشن کی حد ہونی چاہیے، خود کا کام ہوتا نہیں، دوسرے کام میں مداخلت کرکے اسے خراب کرنا ہے'
سینئر صحافی ایاز امیر نے کہا ہے کہ محکموں کا کوئی ضابطہ ہوتا ہے۔ ایکسٹینشن کی حد کو مقرر کیا جائے۔ آخر کتنی ایکسٹینشیں ہونی چاہیں؟ 3 سال، اس کے بعد پھر تین سال۔ اور وہ صرف اس لئے کہ دوسروں کا کام خراب کرنا ہے۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف جیسا آدمی بھی، جس نے فوج میں رہ کر اچھی خاصی عزت کمائی لیکن جاتے جاتے اسے صرف اس بات پر زمین پر مار دیا کہ نواز شریف کے ترلے کرنے لگ پڑے کہ میں فیلڈ مارشل بن جائوں۔ مجھے ایکسٹینشن مل جائے۔ ان کے نصاب میں تو پہلا باب ایکسٹینشن ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: خان صاحب! خباثتوں سے نکلیں، لات پڑی تو اب چی گویرا بن رہے ہیں:ایاز امیر

خیال رہے کہ کچھ روز قبل ایاز امیر نے پی ٹی آئی چیئرمین پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ خان صاحب! آپ کے ذہن میں راوی ریور اربن سٹی جیسی جو خباثتیں تھیں اس سے نکلیں، آپ کو لات پڑی ہے تو اب چی گویرا بن رہے ہیں۔

اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں جس میں عمران خان بھی موجود تھے، ایاز امیر نے کہا کہ پراپرٹی ڈیلروں سے نکلو، پاکستان کی زمین کم پڑ جائے گی، ڈی ایچ ایز کی خواہش پوری نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سارے کھلواڑ میں ایک ہی اچھی چیز ہوئی ہے اور وہ یہ ہے کہ جو عمران خان کیخلاف کوشش ہوئی تھی اس سے پہلے آپ نے پاکستان کو پراپرٹی ڈیلروں کے حوالے کر دیا تھا۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1544369231483240448?s=20&t=hxPwjmtZwwObB22VNgnkVw

انہوں نے عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ نے اس تقریب میں قائداعظم اور علامہ اقبال کی تصاویر آویزاں کی ہوئی ہیں، ان کی جگہ دو پراپرٹی ڈیلروں کی فوٹوز لگا دیتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔

ایاز امیر نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے آپ کو دھکا اور لات پڑی تو ما شا اللہ آپ بھی اب چی گویرا بن رہے ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ اب آپ چی گویرا ہی رہیں۔

صحافی اور کالم نگار ایاز امیر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ اس سے کچھ سیکھیں، پراپرٹی ڈیلروں سے اپنی جان چھڑائیں۔ لاہور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی خباثتیں جو آپ نے اپنے دماغ میں ڈال لی تھیں، خدارا اس سے نکلیں۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1542505233972367360?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1542505233972367360%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.nayadaur.tv%2Fnews%2F90695%2Fayaz-amir-imran-khan-dha-property-dealers- pakistan-army-ispr%2F

ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے آپ نے پراپرٹی سیکٹر کی حوصلہ افزائی کی۔ پاکستان کی آدھی زمین راولپنڈی میں بیٹھے ہمارے بھائیوں نے کھا لی۔ پاکستان کی زمین کم پڑ جائے گی لیکن ان ڈی ایچ ایز کی خواہش پوری نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ایاز امیر پر دنیا نیوز کے باہر تشدد، موبائل بھی چھین لیا گیا

اس خطاب کے صرف ایک روز بعد ہی ایاز امیر کو دنیا نیوز کے باہر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ نامعلوم افراد نے ان کو تھپڑ مارے اور موبائل فون بھی چھین لیا تھا۔

دنیا نیوز سے وابستہ سینئر صحافی طارق حبیب نے اپنی ٹویٹ میں بتایا تھا کہ دنیا ٹی وی پر پروگرام ختم کرنے کے واپسی پر سینئر تجزیہ کار ایاز امیر صاحب پر نامعلوم افراد نے حملہ کردیا۔

انہوں نے لکھا کہ ایاز امیر صاحب اور ان کے ڈرائیور کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ایاز امیر صاحب نے بتایا کہ دفتر سے نکلتے ہی ایک کار نے ہماری گاڑی بلاک کی اور 6 افراد نے تشدد کیا۔