والدین کے پاس گئی تو مجھے جان سے مار دیں گے: دعا زہرا

والدین کے پاس گئی تو مجھے جان سے مار دیں گے: دعا زہرا
پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا نے کہا ہے کہ میں ظہیر کے بغیر رہنے کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔ اگر مجھے والدین کے پاس بھیجا گیا تو وہ مجھے جان سے مار دیں گے۔ میں اپنے شوہر کیساتھ رہنا چاہتی ہوں۔ اس کے بغیر جینے کا میں تصور بھی نہیں کر سکتی۔

سماء ٹی وی کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں دعا زہرا کا کہنا تھا کہ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور حکومت پنجاب سے درخواست کرتی ہوں کہ مجھے جینے دیا جائے۔

دعا زہرا کے خاوند ظہیر احمد کا کہنا تھا کہ لوگوں کا خیال ہے کہ ہم ماں باپ کو نہیں دیکھ رہے، سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور ہمیں سب پتہ ہے۔ لوگ سوشل میڈیا پر چلنے والوں باتیٓں سن اور دیکھ کر اپنی رائے قائم کررہے ہیں۔

دعا زہرا نے اپنے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے نکاح کیا ہے کوئی گناہ نہیں کیا کہ وہ عدالتوں میں ہمیں گھسیٹ رہے ہیں۔

https://twitter.com/SAMAATV/status/1544635845440937991?s=20&t=Tm5IVBFoVroT907IFjii7Q

عید کی تیاریوں کے حوالے سے دعا زہرا نے کہا کہ ظہیر نے اسے جیولری دلا کر دی ہے لیکن ابھی کپڑے خریدنا باقی ہیں۔

ظہیر کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی عدالتوں پر پورا یقین ہے، وہ ہمیں انصاف ضرور دیں گے۔ میں دعا زہرا کے لیے جیل بھی جانے کے لیے تیار ہوں۔

دعا زہرا کا کہنا تھا کہ میں بالغ ہوں، میرا نکاح جائز ہے، ظہیر کے بغیر رہ ہی نہیں سکتی، ظہیر سے الگ ہونے کا سوچتی بھی ہوں تو دل گبھرانا شروع ہوجاتا ہے۔

دعا زہرا نے کہا کہ والدین چھوٹی چھوٹی باتوں پر اسے مارتے پیٹتے تھے، والدین کے پاس گئی تو وہ یقیناْ مار دیں گے۔ دارالامان بھی نہیں جانا چاہتی ، اپنے شوہر ظہیر کے ساتھ ہی رہنا چاہتی ہے۔

انٹرویو میں دعا زہرا نے کہا کہ اگر میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی بنیاد پراسے ظہیر سے الگ کیا گیا تو وہ کسی صورت والدین کے پاس نہیں جائے گی۔