عمران خان ریاست مخالف کام کرتے رہے، ان کیخلاف مقدمہ بننا چاہیے: سینیٹر حمد اللہ

عمران خان ریاست مخالف کام کرتے رہے، ان کیخلاف مقدمہ بننا چاہیے: سینیٹر حمد اللہ
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان سینیٹر حمد اللہ نے عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں ہر کام ریاست مخالف کیا، ان کیخلاف مقدمہ بننا چاہیے،

ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں سینیٹر حافظ حمد اللہ نے عمران خان کی خارجہ پالیسی کا پوسٹ مارٹم کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کس کے کہنے پر پاک چین اقتصادی اہداری (سی پیک) پر کام کو روک دیا تھا؟ سی پیک کے حوالے سے پاکستان اور چین کے درمیان خفیہ معاہدہ کیوں آئی ایم ایف کے حوالے کیا گیا؟ کیا ریاست کیخلاف یہ کام کرنے والوں کیخلاف مقدمہ نہیں بننا چاہیے؟

https://twitter.com/AdnanSialvi/status/1545390180256911361?s=20&t=GPojsnLyB5Tqb2D6PuvV9A

سینیٹر حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل میں کس کے کہنے پر بھارت کو ووٹ دیا گیا؟ کیا امریکا کی غلامی میں؟ ملائیشیا میں جو سمٹ ہو رہا تھا اس میں شرکت کیلئے جاتے ہوئے عمران خان کیوں پاکستان واپس آ گئے تھے؟ اس حرکت سے مہاتیر اور طیب اردوان ناراض ہو گئے تھے۔ کیا یہ تھی ان کی خارجہ پالیسی؟

ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد پاکستان واپسی پر اعلان کردیا کہ مجھے لگ رہا ہے کہ میں دوبارہ ورلڈ کپ جیت آیا ہوں۔ لیکن اس کے فوری بعد انڈیا نے کشمیر کی آئینی حیثیت ہی ختم کردی۔

انہوں نے سابق وزیراعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کی کامیابی کیلئے عمران خان دعائیں کرتے رہے۔ جارج بش کی کامیابی پر دو رکعت نفل پڑھے۔ کلبھوشن کیلئے باقاعدہ پارلیمنٹ سے قانون سازی کرکے اس کو این آر او دیا گیا۔ ابھینندن کو چائے پلا کر انڈیا کے حوالے کر دیا گیا۔ کیا اس کو وہ اپنی آزاد خارجہ پالیسی قرار دیتے ہیں۔