بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو لیک کا معاملہ، درخواست سماعت کیلئے مقرر

بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو لیک کا معاملہ، درخواست سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے درخواست کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا ہے۔

اس درخواست میں ایف آئی اے، انٹیلی جنس بیورو اور سٹیٹ بینک کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ آڈیو لیک کی فارانزک تحقیقات کرے۔

اس کے علاوہ درخواست میں وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات، چیئرمین پیمرا اور پی آئی ڈی کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آڈیو درست ثابت ہونے کی صورت میں بشریٰ بی بی اور ارسلان خالد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق پیر کے روز سماعت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو لیک، ہمارے مخالفین کیخلاف غداری کے ٹرینڈ چلا دو، سوشل میڈیا کو کھلم کھلا ہدایات

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو لیک ہو گئی ہے جس میں وہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا کے ہیڈ کو براہ راست ہدایات دے رہی کہ کیسے انہوں نے علیم خان سمیت دیگر کیخلاف ٹرینڈ چلانے ہیں اور ان کو غدار ثابت کرنا ہے۔

اس مبینہ آڈیو لیک میں سنا جا سکتا ہے کہ بشریٰ بی بی ارسلان خالد جو کہ تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ہیڈ ہیں ان کو ہدایات دے رہی ہیں کہ بیانیہ کیسے بنانا ہے اور عمران خان کو کیسے بچانا ہے۔

اس لیک آڈیو میں بشریٰ بی بی ہدایات دے رہی ہیں کہ خط کا معاملہ زیادہ اٹھائو، ان سب کو غداری کے ساتھ لنک کردو، علیم خان اور دوسرے جو بات کریں ان پر غداری کا بیانیہ چلائو۔ آج آپ نے روس کا معاملہ اٹھانا ہے۔ اسے بھی غداری سے لنک کرو۔

بشریٰ بی بی نے ارسلان خالد کو ہدایات دیں کہ خان صاحب نے آپ سے کہا تھا کہ غداری کا ہیش ٹیگ چلانا ہے لیکن آپ نے ایسا نہیں کیا۔ مجھے لوگوں کے فون آ رہے ہیں کہ آپ کا سوشل میڈیا تو بہت ایکٹو تھا، اب اس کو آخر کیا ہو گیا ہے۔

انہوں نے ارسلان خالد سے پوچھا کہ بیٹا آخر ایسا کیوں ہے؟ آپ لوگوں کو تو آج کل بہت زیادہ ایکٹو ہونا چاہیے۔ علیم خان اور اس جیسے دیگر لوگ میڈیا پر آ کر میرے اور خان صاحب کے بارے میں بہت باتیں کریں گے۔ انہوں نے آکر اس سے بھی زیادہ گند ڈالنا ہے۔

آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ مبینہ طور پر بشریٰ بی بی کہہ رہی ہیں کہ یہ لوگ میرے ساتھ جو بچی فرح ہوتی ہے، اس کیخلاف بھی بولیں گے۔ اتنا گند ڈالیں گے، اور لوگوں کی گواہیاں بھی دیں گے۔ لیکن آپ نے اس کا کوئی ایشو بننے نہیں دینا بلکہ سب کو غداری سے لنک کر دینا ہے۔

مبینہ طور پر ارسلان خالد کو ہدایات دیں کہ علیم خان اور اس سمیت جتنے بھی لوگ ہیں، یہ لوگ جتنا بھی گند ڈالیں، اس کو غداری کے ساتھ جوڑنا لازمی ہے۔ کیونکہ یہ سب کچھ ایک پلاننگ کے تحت ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر خاص طور پر خط کے معاملے کو اٹھایا جائے۔ کیونکہ ہمیں پتا ہے کہ وہ خط درست ہے۔ اور ہمیں پتہ ہے کہ غداری کی وجہ سے یہ سب لوگ آج اکھٹے ہو چکے ہیں۔

عمران خان کی اہلیہ نے ارسلان خالد سے کہا کہ یہ لوگ اپنے آپ کو بچانے کیلئے غداروں کیساتھ مل چکے ہیں۔ ان میں غدار باہر کی قوتیں بھی ہیں۔ اس کے علاوہ روس کا معاملہ بھی اٹھانا ہے۔ کیونکہ عمران خان کیساتھ غداری ملک کیساتھ غداری ہے۔