پی ٹی آئی اراکین کو 40، 40 کروڑ میں خریدا جا رہا ہے: فواد چودھری کا الزام

پی ٹی آئی اراکین کو 40، 40 کروڑ میں خریدا جا رہا ہے: فواد چودھری کا الزام
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے الزام عائد کیا ہے کہ ہمارے اراکین صوبائی اسمبلی کو وزیراعلیٰ کے انتخاب سے قبل 40، 40 کروڑ میں خریدا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں، یہ لوگ ناکام ہوں گے۔ چودھری شجاعت اعلان کر چکے ہیں وزارت اعلیٰ کیلئے چودھری پرویز الہیٰ کو ووٹ دیں گے۔ عوام ارکان اسمبلی کی خرید وفروخت برداشت نہیں کریں گے۔ بددیانتی میں ملوث ارکان اسمبلی کو پاکستان کے عوام معاف نہیں کریں گے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب کے عوام نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تخت لاہور تحریک انصاف کو سونپنے کا فیصلہ کیا لیکن اس کے بعد پنجاب میں ایک شیطانی کھیل شروع کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں نالے کھولنے کے پیسے نہیں مگر یہاں 40،40 کروڑ روپے دے رہے ہیں، کسی کو دبئی اور کسی کو ترکی میں ہوٹل بک کرواکر دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ہمارے سامنے آگیا، نہیں معلوم کتنے ایم پی ایز سے رابطہ کر کے انہیں آفر کی گئی ہے، آصف زرداری، رانا ثنا، عطا تارڑ کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالا جائے۔

رہنما تحریک انصاف کہنا تھا کہ آصف زرداری سندھ کے عوام کا پیسا خرچ کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ معاملے کی تحقیقات کرائے، ہمیں الیکشن کمیشن سے کسی خیر کی امید نہیں ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ رحیم یار خان سے ہمارے ایم پی اے مسعود مجید مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے لے چکے ہیں اور ترکی پہنچ چکے ہیں۔ عطا تارڑ نے ہمارے ایم پی اے سے رابطہ کیا ہے، اندازہ لگائیں کہ 35 ،35 کروڑ روپے ایم پی اے کو دے رہے ہیں، اگر اس طرح سے ارکان کو خریدا جاتا رہا تو پاکستان میں جمہوریت کا کوئی مستقبل نہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ پنجاب میں ایک انتخاب پراثر انداز ہونے کے لیے شیطانی کھیل شروع کیا گیا ہے۔ ملک کا وزیر داخلہ کہہ رہا ہے کہ 5، 6 ارکان ادھر ادھر ہو سکتے ہیں۔ پنڈی کی نشست پر ری کاؤنٹنگ کا آرڈر دیا گیا ہے۔