ٹی ٹی پی اور علیحدگی پسندوں سے بات ہو سکتی ہے لیکن ڈاکوئوں سے نہیں، عمران خان

ٹی ٹی پی اور علیحدگی پسندوں سے بات ہو سکتی ہے لیکن ڈاکوئوں سے نہیں، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میری کسی سے دشمنی نہیں،سیاستدان سب سے بات چیت کرتا ہے۔ ٹی ٹی پی اور علیحدگی پسندوں سے بات ہو سکتی ہے لیکن ڈاکوئوں سے نہیں کیونکہ جب اربوں روپے کے کیسز معاف کئے جائیں تو معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے کارکنوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر جانبدار ہیں، ان پر اعتبار نہیں ہے۔ ایک نئی الیکشن کمیشن تشکیل دی جائے۔  موجودہ الیکشن کمیشن نے آٹھ مرتبہ ہماری درخواست مسترد کی جبکہ سازش سے ووٹنگ مشین نہیں آنے دی۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے فوری الیکشن آ جاتے ہیں، جس سے دھاندلی ختم ہو جاتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جتنی دیر یہ حکومت رہے گی حالات مزید خراب ہونگے، جو حالات ابھی ہیں اس کا بحثیت قوم مقابلہ کر سکتے ہیں۔ ان لوگوں نے عدالتوں کو برا بھلا کہا، دھمکیاں دیں، یہ لوگ اپنے آپ کو قانون سے اوپر سمجھتے ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بنڈل آئی لینڈ میں جدید شہر بنانے کا منصوبہ زرداری نے سبوتاژ کیا جبکہ راوی سٹی کے لئے بھی سرمایہ کار آگئے تھے، لیکن سٹے آرڈر دے دیا گیا۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1552346285876838400?s=20&t=CpCVDGNy1mPKB4SPuzvpXg

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے 3 ماہ میں ڈالر 53 روپے مہنگا ہو چکا ہے۔ اس کے اثرات ہر چیز پر پڑیں گے۔ تیل اور بجلی مہنگا ہوگا۔ روپے کی قدر کم ہونے سے مہنگائی کی ایک اور لہر آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو پہلی دفعہ فلاحی ریاست کی طرف لے جا رہے تھے۔ لوگوں کو غربت سے نکالنے کیلئے احساس پروگرام لائے۔ غریب لوگ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کرا رہے تھے اور 17 سال بعد پاکستان کی معیشت میں بہتری آئی تھی۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ملک ترقی کر رہا تھا۔ معاشی اعشاریے درست جا رہے تھے۔ معیشت کی ترقی کی رفتار 6 فیصد تھی۔ جب ملک ٹھیک چل رہا تھا تو کیوں سازش کی اجازت دی گئی۔