پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان
عوام ذہنی طور پر تیار ہو جائیں کیونکہ خبریں ہیں کہ حکومت آئندہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرنے جا رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ ماہ اگست میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے کا تخمینہ لیوی کو شامل کئے بغیر لگایا گیا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا تخمینہ صرف اس وجہ سے لگایا گیا ہے کہ شرح مبادلہ انتہائی خراب صورتحال سے دوچار ہے۔ یکم اگست سے پاکستانی عوام کو ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں 10 سے 17 روپے فی لیٹر تک کے اضافے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

اگر وفاقی حکومت پیٹرول پر پانچ روپے فی لیٹر لیوی بڑھانے کا فیصلہ کرتی ہے تو پھر موگاس کی قیمت پندرہ روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت تئیس روپے فی لیٹر تک متوقع ہے۔

خیال رہے کہ 14 جولائی کو وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں 18 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کررہے ہیں جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 40 روپے 54 پیسے فی لیٹر کمی کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیزل کی نئی قیمت 40 روپے54 پیسےکمی کے بعد 236 روپےلیٹر ہوگئی ہے جب کہ پیٹرول کی نئی قیمت 18 روپے 50 پیسےکمی سے 230 روپے24 پیسےفی لیٹر ہوگئی ہے.

انہوں نے بتایا تھا کہ مٹی کے تیل کی قیمت 33 روپے 81 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد 196 روپے 45 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 37 روپے 71 پیسے کمی کے بعد 191 روپے 44 پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔

قوم سے اہم خطاب میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ مہنگائی عروج پر تھی اور تیل کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی تھیں۔ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت ترین شرائط پر معاہدہ کیا، جاتے جاتے سابق حکومت نے اس معاہدے کی دھجیاں بکھیر دیں۔

وزیراعظم کا پیٹرولیم قیمتوں کے حوالے سے قوم سے خطاب میں کہنا تھا کہ سابق حکومت نے ہمارے لئے بارودی سرنگیں بچھا دیں اور تیل کی قیمتوں میں اچانک کمی کر دی۔ تیل کی قیمتوں میں کمی کیلئے خزانے میں پیسے نہیں تھے۔ یہ کام ہماری حکومت کو مشکلات میں ڈالنے کیلئے کیا گیا۔ مہنگائی عروج پر تھی اور تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں، میں نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ کبھی غلط بیانی نہیں کروں گا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر قیمتوں میں اضافہ کیا، ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں تیزی سے گررہی ہیں، آج ہمیں تیل کی قیمتوں میں کمی کا موقع ملا ہے، آئی ایم ایف سے بھی شبانہ روز کاوشوں کے بعد معاہدہ ہو چکا ہے، آئی ایم ایف سے معاہدے کا سہرا وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ٹیم کو جاتا ہے، دعا ہے ہمارا بھی آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو۔

وزیراعظم نے کہا تھا آئندہ ہم اپنے پاؤں پر خود کھڑے ہونے کی کوشش کریں گے۔ یہ آسان نہیں، کانٹوں بھرے راستے سے گزرنا پڑتا ہے۔ پاکستان ضرور اپنی منزل پر رواں دواں ہوگا۔ اللہ کی ذات پر انحصار کرکے آگے بڑھنا ہوگا۔ ہم نے نیلم جہلم جیسے منصوبے سے سبق نہیں سیکھا۔ اس منصوبے پر ایک ارب ڈالر کی بجائے 5 ارب ڈالر لگ گئے. ان کا کہنا تھا کہ حویلی بہادر منصوبے کو 2 سال پہلے مکمل ہو جانا چاہئے تھا،منصوبہ مکمل نہ ہونے سے معیشت کو جو فائدہ پہنچنا تھا وہ نہ پہنچ سکا۔