ق لیگی رہنما کا احمدیوں کو ضلع خوشاب سے نکالنے کا مطالبہ

ق لیگی رہنما کا احمدیوں کو ضلع خوشاب سے نکالنے کا مطالبہ
خوشاب سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ق کے رہنما نے احمدیوں کو ضلع سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملک الیاس اعوان نامی ق لیگی رہنما نے ڈپٹی کمشنر خوشاب کو ایک خط لکھا جس میں لکھا گیا ہے کہ جوہر آباد شہر میں قادیانیوں کو سیکیورٹی آئین پاکستان سے کھلواڑ ہے اس بند کیا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ قادیانی اسلامی ریاست پاکستان میں آزادانہ عبادت نہیں کر سکتے، بھٹو شہید کی حکومت کے دوران ان کو ایک جگہ جناب نگر میں دے دی گئی تھی جس کا ایک مدت کیلئے معاہدہ ہے ، اس کے باہ وہ کسی قسم کی عبادت نہیں کر سکتے۔

ق لیگی رہنما کی جانب سے درخواست میں کہا گیا کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے جو اللہ اور اس کے پیارے رسول کے نام سے بنائی گئی ہے، جبکہ جوہر آباد نیو سیٹلائٹ ٹاؤن طارق ورک کے گھر ہر جمعہ کو نماز پڑھی جاتی ہے، تبلیغ کی جاتی ہے جو کہ ریاستی آئین کے مطابق ریاست اسلامی کے خلاف ہے، جو ہمارے پولیس کے جوان وہاں سیکیورٹی پر تعینات ہیں وہ کیا سوچتے ہوں گے کہ ہم ختم نبوت کے مخالفین کی پیرے داری کر رہے ہیں یا محمد کریم ﷺ سے وفا، دوسرا ہمارے بچوں کے ماحول پر غلط اثر پڑ رہا ہے۔

التماس ہے کہ فی الفور ان کی سیکیورٹی ختم فرمائی جائے اور انکوائری کی جائے، جو لوگ ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتے ان کو ضلع بدر فرمایا جائے۔



خیال رہے کہ دو دن قبل وزیراعلیٰ پرویزالٰہی نے نکاح کے لیے ختم نبوتﷺ پر ایمان کے حلف والے نئے فارم استعمال کرنے کی ہدایت کردی۔

پرویز الٰہی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ نکاح کے وقت دلہا اور دلہن کے لیے ختم نبوتؐ کے حلف نامے پر دستخط کرنا لازمی ہوگا اور نکاح رجسٹراروں کو ختم نبوتؐ کے حلف نامے والے نئے فارم دیےجائیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ نکاح نامہ میں ختم نبوتؐ پر ایمان کاحلف شامل ہونے پرقوم کو مبارکباد دیتا ہوں، نکاح رجسٹراروں کو نئے فارم نہ دینے والوں کےخلاف سخت کارروائی کی جائےگی اور نئے فارم استعمال نہ کرنے والے نکاح رجسٹرار کو ایک ماہ قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔